کوئٹہ خودکش دھماکا، 2 پولیس، 1 لیویز اہلکار کی نمازِ جنازہ

February 18, 2020

کوئٹہ خودکش حملہ ، 3 اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید،30 زخمی

بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ کی شارع اقبال پر گزشتہ روز ہوئے خودکش دھماکے کے نتیجے میں شہید ہونے والے 2 پولیس اور ایک لیویز اہلکار کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔

شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں میں عبدالرسول ولد عبدالمجید، محمد زمان ولد محمد حسن اور لیویز اہلکار محمد حمید شامل ہیں۔

کوئٹہ پولیس نے خودکش دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا ہے، جبکہ پشتون خوا میپ نے کوئٹہ دھماکے کے خلاف آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کوئٹہ کی تاجر برادری اور دیگر جماعتوں نے حمایت کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کوئٹہ بم دھماکا، پولیس کو ہائی الرٹ کے احکامات

پشتون خوا میپ کی جانب سےجاری کیے گئے پارٹی اعلامیے کے مطابق کوئٹہ دھماکے کے خلاف منگل کو کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف، مسلم لیگ نون، پاکستان پیپلز پارٹی، نیشنل پارٹی، جماعتِ اسلامی، قومی وطن پارٹی، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی اور مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں مہاجرین سے متعلق عالمی کانفرنس کے موقع پر دہشت گردوں نے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے جہاں خودکش دھماکے میں پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت 8 افراد شہید اور 30 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

دھماکے کے وقت ایک مذہبی جماعت کی جانب سے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ جاری تھا، زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کوئٹہ، شارع اقبال پر دھماکا، 8 شہید، متعدد زخمی

زور دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، واقعے کے بعد پولیس، رینجرز اور ایف سی اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے جنہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے گیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے شہر بھر میں ناکہ بندی بھی کر دی ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق ایک نوعمر لڑکا مظاہرین کی جانب بڑھا، پولیس کے جوانوں نے جان پر کھیل کر مبینہ خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے خود کو اڑا دیا، خودکش دھماکے کے لیے 10 کلو دھماکا خیز مواد استعما ل کیا گیا جس کا نشانہ مذہبی جماعت تھی۔

ایدھی ذرائع کے مطابق دھماکے کے دیگر شہداء میں شہری محمد نسیم ولد عبدالحلیم، منظور احمد ولد عبدالصبور، احمد اللّٰہ ولد عبد اللّٰہ خان، حضرت علی ولد نصر اللّٰہ شامل ہیں۔

دھماکے کے زخمیوں میں سید داؤد ولد ثناء اللّٰہ، شہر یار ولد محمد یار، برکت ولد شاہ نواز، امیر بخش ولد قادر بخش، سمیع اللّٰہ ولد گلستان، محمد داؤد ولد عبدالرحیم، ساز الدین ولد محمد یوسف، محمد وسیم ولد زکریا، عدیل ولد منصور، محمد داؤد ولد نور محمد، محمد عظیم ولد محمد عیسیٰ، فیصل ولد مشتاق، فیض الحسن ولد دوست محمد، شریف احمد ولد اکرم داد، اشرف الدین ولد خیر الدین، محمد نسیم ولد ابراہیم، نصیب اللّٰہ ولد اللّٰہ بخش، فرحان ولد اللّٰہ داد، محمد حسن ولد سرور اور دیگر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: کوئٹہ دھماکے پر کرکٹر جنید خان بھی افسردہ

وزیرِ اعظم عمران خان نے کوئٹہ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، جبکہ انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

ادھر خیبر پختون خوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے گاؤں مڈی میں آج صبح دہشت گردوں نے پولیس موبائل کو بم کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہل کار شہید ہو گیا جبکہ 2 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

اس بم دھماکے میں شہید ہونے والے اہلکار کی شناخت ریاض کے نام سے کی گئی ہے جبکہ زخمی پولیس اہل کاروں میں شکیل اور عطاء اللّٰہ شامل ہیں۔