چیئرمین بورڈز کا اجلاس، میٹرک و انٹر امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے حکمت عملی بنالی

February 19, 2020

کراچی(اسٹاف رپورٹر) محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈ کے مشیر نثار کھوڑو کی صدارت میں سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کا اجلاس منگل کو ہوا جس میں سیکریٹری کالجز، اور سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمین نے شرکت کی۔ اجلاس میں تعلیمی بورڈز کے تحت مارچ اور اپریل سے شروع ہونے والے میٹرک اور انٹر کے امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لئے حکمت عملی طےکی گئی۔ اجلاس میں امتحانات کے دوران کاپی کی روک تھام کے لئے مانیٹرنگ سخت کرنے اور امتحانی سینٹرز پر موبائل فون لانے کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیاگیا۔ میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات میں سینٹرز پر وجیلنس مزید بڑھائی جائےگی۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ امتحانات کے دوران سینٹرز کی حدود میں کچھ وقت موبائیل فون نیٹ ورک کی بندش سمیت مراکز پر رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کے معاملے کو سندھ کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔ امتحان شروع ہوتے ہی واٹس ایپ گروپس پر امتحانی سوالنامے کی لیکیج اور امتحانی کاپی سینٹرز سے باہر جانے کی شکایات نہیں آنی چاہئے۔ اگر کسی امتحانی سینٹر سے جوابی کاپی سینٹر سے باہرجانے کی شکایت موصول ہوئی تو سینٹرز کے عملے کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ امتحانی سینٹرز پر امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کی جامع تلاشی لی جائے، اگرامتحانی سینٹرز پر وجیلنس کے دوران کسی سے بھی موبائیل فون برآمد ہوا تو وہ ضبط کر لیاجائے گا۔تمام بورڈز میں موبائیل ایپ متعارف کرائی جائینگی جس کی مدد سے سینٹرز پر موجود بیرونی امتحان دینے والے امیدواروں کی اسی وقت ڈیٹا چیک ہوسکے گی، اس موقع پر نثار کھوڑو نے کہا کہ کاپی کے ذریعے امتحان پاس کرنے والے طلبہ و طالبات اپنے مستقبل سے خود بھی کھیل رہے ہیں ایسے طلبہ یونیورسٹیوں میں انٹری ٹیسٹ میں کامیاب ہونے سے رہ جاتے ہیں۔نثار کھوڑو نے مزید کہا کہ تعلیمی معیار کی بہتری اور پڑھائی کے رحجان کو بڑھانے کے لئے کالجز میں بھی داخلے انٹری ٹیسٹ کے ذریعے ہونے پر غور کیا جائے گا جبکے کیپ پالیسی کا بھی از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بورڈز اور یونیورسٹیز امتحانات سے قبل طلبہ و طالبات کو وقت پر ایڈمٹ کارڈ کا اجراء کریں۔ ایڈمٹ کارڈ کے اجراء میں تاخیر کا کوئی عذرقبول نہیں کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مدت پوری کرنے والے چیئرمین بورڈز کی جگہ پر سرچ کمیٹیز کے ذریعے جلد میرٹ پر چیئرمینز بورڈز تعینات کرلئے جائینگے۔