پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب، پی سی بی کی 3 غلطیاں

February 19, 2020

پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب، پی سی بی کی 3 غلطیاں

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فائیو کی افتتاحی تقریب کے انتظامات میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی تین بڑی غلطیاں سامنے آ گئیں۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پانچ ہزار تماشائیوں کی گنجائش والے دو انکلوژرز کے سامنے بڑی بڑی اسکرینیں لگا دی گئیں نسیم الغنی اور اقبال قاسم انکلوژر کا ٹکٹ خریدنے والے تماشائیوں کو باہر ہی روک دیا جائے گا اور افتتاحی تقریب کے بعد اندر آنے دیا جائے گا، دونوں انکلوژرز کا ٹکٹ ڈھائی ہزار روپے سے سستا کر کے ڈیڑھ ہزار کا کر دیا گیا مگر ایک ہزار روپے ری فنڈ کیسے ہوں گے کچھ نہیں بتایا گیا۔

پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی بدانتظامی کے تین ثبوت سامنے آ گئے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں افتتاحی تقریب منعقد ہونے والی ہے مگر اس کے دو بڑے انکلوژرز یعنی نسیم الغنی اور اقبال قاسم انکلوژر کے سامنے بڑی بڑی اسکرینیں نصب کر دی گئی ہیں۔

ان دو انکلوژرز میں پانچ ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ ان تماشائیوں نے ڈھائی ڈھائی ہزار روپے کے ٹکٹ خرید رکھے ہیں اور اب وہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب دیکھنے سے محروم رہیں گے۔

اس غلطی کو چھپانے کے لیے پی ایس ایل نے دونوں انکلوژرز کے ٹکٹ کی قیمت ڈھائی ہزار روپے سے کم کر کے پندرہ سو روپے کر دی۔ لیکن پندرہ سو کا ٹکٹ خریدنے والے تماشائیوں کو افتتاحی تقریب جاری رہنے تک اسٹیڈیم میں داخل ہی نہیں ہونے دیا جائے گا۔

یوں وہ شام پانچ بجے سے ساڑھے آٹھ بجے رات تک اسٹیڈیم کے باہر کھڑے رہیں گے۔ افتتاحی تقریب کے بعد جب اسکرینیں ہٹا دی جائیں گی تو وہ میچ دیکھ سکیں گے۔ اس بدانتظامی کی وجہ سے پی سی بی کو پچاس لاکھ روپے کا نقصان ہوگا۔

دوسرا مسئلہ یہ بھی ہے کہ جو تماشائی ڈھائی ہزار کا ٹکٹ خرید چکے ہیں انھیں اب ایک ہزار روپے ری فنڈ کیسے ہوں گے۔

تیسرا مسئلہ یہ سامنے آیا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی اسکرین اور اسکور بورڈ بھی خراب ہے جو پی سی بی کی بدانتظامی کا ایک اور ثبوت ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کے اسکور بورڈ کے پرزے ٹھیک کروانے کے لیے جنوبی افریقا کی ایک کمپنی کو بھیجے گئے تھے لیکن مبینہ طور پر عدم ادائیگی کی وجہ سے وہ پُرزے ٹھیک کرکے واپس نہیں بھیجے گئے۔

اس خامی کو چھپانے کے لیے پی سی بی نے مرکزی اسکرین کے سامنے ایک اور اسکرین نصب کر دی ہے۔ یہ اسکرین مبینہ طور پر شہر میں شادیوں پر اسکرین دینے والوں سے لی گئی ہے اور اسپورٹس کوالٹی کی نہیں، اس اسکرین سے تماشائیوں کا تاثر مجروح ہوگا۔