پاکستان سپر لیگ: ریکارڈ لسٹ میں پشاور کا راج

February 19, 2020

پاکستان میں کرکٹ کے دیوانوں پر ایک مرتبہ پھر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا بخار سر پر چڑھنے والا ہے، کیونکہ پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز ہو رہا ہے۔

اپنی مہارت دکھانے، صلاحتیوں کا لوہا منوانے اور ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ فتوحات سے ہمکنار کرواتے ہوئے ایونٹ کا فاتح بنانے کا وقت آگیا ہے۔

پہلی مرتبہ یہ ایونٹ پاکستان کے اسٹیڈیمز میں کھیلا جارہا ہے، اس سے قبل ایونٹ کے کچھ میچز پاکستان میں بھی کھیلے گئے ہیں تاہم یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایونٹ مکمل طور پر پاکستان میں ہوگا۔

اب تک پی ایس ایل کے4 ایونٹس ہوچکے ہیں، جن میں 2 مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ جبکہ ایک ایک مرتبہ پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں کامیاب ہوئیں۔

اس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی وہ ٹیمیں ہیں جو سب سے زیادہ مرتبہ یعنی 3، 3 مرتبہ ایونٹ کا فائنل کھیل چکی ہیں۔

اس کے علاوہ ان ٹیموں کے کھلاڑیوں کی جانب سے دیگر انفرادی ریکارڈ بھی بنائے گئے ہیں جن پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

بیٹنگ ریکارڈز

پی ایس ایل میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ پشاور زلمی کے کامران اکمل کے پاس ہے، انہوں نے اب تک 4 پی ایس ایل ایونٹس میں صرف پشاور زلمی کی ہی نمائندگی کرتے ہوئے 1286 رنز بٹورے۔

ان کے بعد دوسرے نمبر پر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے شین واٹسن ہیں، انہوں نے پہلے اسلام آباد یونائیٹڈ اور پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 1114 رنز بنائے۔

ایک ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی کے پاس ہے، انہوں نے 2018 کے پی ایس ایل میں 435 رنز بنائے تھے اور اپنی ٹیم کو دوسری مرتبہ پی ایس ایل کا فاتح بنایا۔

اس فہرست میں دوسرے نمبر پر سابق آسٹریلین آلراؤنڈر شین واٹسن ہیں، انہوں نے گزشتہ ایونٹ میں 430 رنز اسکور کیے تھے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فاتح بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

پی ایس ایل میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کراچی کنگز کے کولن انگرام نے کھیلی جب انہوں نے 2019 کے ایونٹ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست سے دوچار کیا۔

کولن انگرام نے 127 رنز کی ریکارڈ ساز بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو ایک یادگار فتح سے ہمکنار کیا تھا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے شرجیل خان اور کیمرون ڈیلپورٹ 117 رنز کی اننگز کھیل کر اس فہرست میں مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔

بیٹنگ ریکارڈ کی ہی بات کی جائے تو کامران اکمل سب سے زیادہ مرتبہ 50 یا اس سے زائد رنز بنانے والے کھلاڑی ہی ہیں۔ وہ 9 نصف سنچریاں اور 2 سنچریاں بناچکے ہیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ اور اس کے بعد کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے اس وقت ٹی ٹوئنٹی کے عالمی نمبر ایک بیٹسمین بابر اعظم 9 نصف سنچریاں بنا کر احمد شہزاد کے ساتھ اس فہرست میں مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔

ملتان سلطانز اور پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے احمد شہزاد بھی 9 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔

پی ایس ایل میں کسی ٹیم کا سب سے بڑا انفرادی اسکور اسلام آباد یونائیٹڈ نے بنایا، دو مرتبہ کی چیمپئن ٹیم نے لاہور قلندرز کے خلاف 2019 کے ایونٹ میں 238 رنز کا پہاڑ جیسا اسکور بنایا۔

دوسرے نمبر پر ایک مرتبہ کی چیمپئن پشاور زلمی ہے جس نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف اسی سال 214 رنز بنائے تھے۔

پاکستان سپر لیگ میں سب سے کم اسکور پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ ایونٹ کی مقبول ترین فرنچائز لاہور قلندرز کا ہے۔ قلندرز 2017 کے ایونٹ میں پشاور زلمی کے خلاف 59 رنز پر آل آؤٹ ہوگئے تھے۔

یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فہرست میں دوسرا نمبر بھی قلندرز کا ہی ہے جو 2019 کے ایونٹ میں اسی حریف یعنی پشاور زلمی کے خلاف 78 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔

پی ایس ایل کی سب سے بڑی شراکت داری کا ریکارڈ کراچی کنگز کے پاس ہے۔ بابر اعظم اور لیام لیونگسٹن نے 2019 لئ ایونٹ میں ملتان سلطانز کے خلاف 157 رنز کی شراکت قائم کی تھی۔

بولنگ ریکارڈز

پاکستان پوری دنیا میں بولنگ اٹیک کی وجہ سے اپنی ایک پہچان رکھتا ہے، اسی لیے ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایونٹ میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ نہ کیا گیا ہو۔

پشاور زلمی اس شعبے میں نمایا ٹیم دکھائی دیتی ہے، کیونکہ ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑیوں کا تعلق اسی ٹیم سے ہے۔

سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ وہاب ریاض کے پاس ہے جنہوں نے اب تک کے تمام ایونٹس میں زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 65 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

ان کے بعد ان ہی کی ٹیم کے بولر حسن علی ہیں اور وہاب کی طرح انہوں نے بھی اب تک پی ایس ایل میں صرف پشاور کی ہی نمائندگی کی اور وہ 51 وکٹوں کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

ایک ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ پشاور زلمی کے حسن علی کے پاس ہے جو 2019 کے ٹورنامنٹ میں 25 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے، لیکن پھر بھی ان کی ٹیم فائنل جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف بھی 2019 کے ایونٹ میں اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے 21وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے تھے جس کے ساتھ ہی وہ ایک ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس ایل کے دوران ایک میچ میں بہترین بولنگ کروانے کا ریکارڈ روی بوپارا کے پاس ہے، انہوں نے کراچی کنگز کی جانب سے کھیلتے ہوئے 2016 کے ایونٹ میں لاہور قلندرز کے خلاف صرف 16رنز دے کر 6وکٹیں حاصل کی تھیں۔

ایک اننگ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں میں فہیم اشرف اتنی ہی وکٹوں کی تعداد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں جنہوں نے 2019 کے ایونٹ میں لاہور قلندرز کے خلاف 19 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کے پاس ایک میچ میں بدترین بولنگ کروانے کا ریکارڈ ہے۔ انہوں نے 2019 کے میلے میں 4 اوورز کے کوٹے میں ایک وکٹ لے کر 62 رنز دیے تھے۔

فیلڈنگ، وکٹ کیپنگ اور میچ ریکارڈز

بیٹنگ کے ساتھ ساتھ وکٹ کیپنگ میں بھی کامران اکمل نے اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوایا اور وہ ایونٹ میں وکٹ کے پیچھے سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر ہیں۔

کامران اکمل اب تک 47 میچز کھیل کر 39 شکار کر چکے ہیں جن میں 31 کیچ اور 8 اسٹمپز شامل ہیں۔

اس فہرست میں دوسرے نمبر پر مشترکہ طور پر محمد رضوان اور سرفراز احمد ہیں جو بالترتیب 33 اور 43 میچز کھیل کر 28،28 شکار کر چکے ہیں۔

لاہور قلندرز اور کراچی کنگز سے کھیلتے ہوئے محمد رضوان نے 18 کیچز لیے اور 10 اسٹمپز کیے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے چیمپئن کپتان سرفراز احمد 19 کیچ لینے کے ساتھ 9 اسٹمپز کر چکے ہیں۔

ایک میچ میں وکٹ کے پیچھے سب سے زیادہ شکار کرنے کا ریکارڈ بھی پشاور زلمی کے کامران اکمل کے پاس ہے جو 2016 کے ایونٹ میں لاہور قلندرز کے خلاف 4 وکٹیں لینے میں معاون رہے۔ اسی طرح ایک سیریز میں سب سے زیادہ شکار کرنے والے بھی کامران اکمل ہیں جنہوں نے 2017 کے ایونٹ میں 12 شکار کیے۔

فیلڈز کی بات کی جائے تو فیلڈ میں اپنے منفرد انداز کی وجہ سے مشہور کیرون پولارڈ سرفہرست ہیں، پولارڈ نے اب تک ایونٹ میں 33 میچوں میں 24 کیچز پکڑے۔

پاکستان سپر لیگ میں سب سے زیادہ میچز کھیلنے والے کھلاڑی کامران اکمل ہیں جنہوں نے اب تک صرف پشاور زلمی کی ہی نمائندگی کی ہے اور اس کی جانب سے 47 میچوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں۔

پاکستان کے سابق کپتان پی ایس ایل میں بطور کپتان سب سے زیادہ میچز کھیلنے والے کھلاڑی ہیں، ان کی کپتانی میں نہ صرف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹائٹل اپنے نام کیا بلکہ ان کی ٹیم 2016 اور 2017 کے ایونٹ کے فائنل بھی کھیل چکی ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کی ٹرافی اٹھانے کی جنگ 20 فروری سے شروع ہورہی ہے، اسی دوران ماضی کے ریکارڈ پاش پاش ہونے اور نئے ریکارڈز بنائے جانے کا امکان ہے۔