PSL کی افتتاحی تقریب، احمد گوڈیل کا ٹرولنگ پر ردّعمل

February 21, 2020

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان سُپر لیگ کی افتتاحی تقریب کا آغاز ماڈل احمد گوڈیل نے کیا جسے کرکٹ شائقین کی جانب سے بالکل پسند نہیں کیا گیا۔

احمد گوڈیل ایک اداکار، ٹی وی میزبان، ڈی جے، وی جے اور ماڈل ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی احمد گوڈیل کو خوب ٹرول کیا گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر احمد گوڈیل کی جانب سے ایک ویڈیو بیان شیئر کیا گیا ہے جس میں انہوں نے تنقید کرنے والوں، نفرت پھیلانے والوں اور اپنا نمبر غیر قانونی طور پر پھیلانے والوں کو جواب دے کر اپنا مؤقف پیش کیا۔

اپنے ویڈیو پیغام میں احمد گوڈیل کا کہنا تھا کہ میں ایک نوجوان آرٹسٹ ہوں، جس کے خواب بہت بڑے ہیں اور جو اپنے ملک کے لیے کچھ بڑا کرنے کا خواہشمند ہے۔

پاکستان سُپر لیگ کی افتتاحی تقریب کا آغاز ماڈل احمد گوڈیل نے کی

انہوں نے کہا کہ یہاں تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کی، پرچی نہیں ہوں آپ لوگوں میں سے ہی ایک بندہ ہوں جسے اللہ نے اتنی عزت دی کہ 22 کروڑ عوام کے سامنے میزبانی کرسکوں۔

انہوں نے تقریب کو بُرا کہنے والوں سے کہا کہ گزشتہ روز بڑے پیمانے پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، پاکستان میں اس قسم کی تقریب کا ہونا ہی بہت بڑی بات ہے۔ تقریب اچھی ہوئی یا بری قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ پاکستان میں ہوئی۔


انہوں نے سوشل میڈیا صارفین سے کہا کہ نفرت آمیز گفتگو سے اجتناب کریں، آپ لوگوں کی وجہ سے میں پوری رات نہیں سو سکا، سوشل میڈیا پر لوگوں کی مذاق مستی کی وجہ سے نوکری جا سکتی ہے، احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں کے منفی ردعمل سے میرے والدین کی بہت دل آزاری ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میری آواز کسی کو عمران خان جیسی لگ رہی ہے یا میری ڈریسنگ شاہ رخ خان جیسی لگ رہی ہے تو اس میں میرا قصور نہیں ہے۔

انہوں نے تقریب کے دوران پہنے گئے چشمے پر تنقید کرنے والوں کو بتایا کہ اُن کی نظر کافی کمزور ہے ، اسٹیڈیم میں رنگین روشنیوں کی وجہ سے وہ کچھ دیکھنے سے قاصر تھے ، وہ ایسا محسوس کر رہے تھے جیسے وہ نابینا ہوں جس کی وجہ سے میرے لیے چشمہ پہننا لازم تھا۔

ویڈیو پیغام کے آخر میں احمد گوڈیل نے کہا کہ مذاق اس وقت تک اچھا لگتا ہے جب تک وہ مذاق ہو، دنیا مکافات عمل ہے، عزت ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز احمد گوڈیل کے اندازبیان پر بہت زیادہ تنقید کی گئی تھی اور سوشل میڈیا پر انہیں مکمل طور پر ایک مصنوعی بندہ قرار دیا گیا تھا۔