آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد ایرانی ہدایت کارہ پاکستان پہنچ گئیں

February 21, 2020

آسکر ایوارڈ کے لیے نام زد ایرانی ہدایت کارہ اور اسکرین پلے رائٹر نرگس آب یار پاکستان پہنچ گئیں۔

کراچی میں ان کی مشہور فلم ٹریک 143 کی نمائش ہوئی۔ اس موقع پر ہدایت کار نرگس آب یار خود بھی موجود تھیں۔ فلم نے ناظرین کو مسحور کر دیا۔ایرانی مصنفہ و ہدایت کارہ نرگس آب یار کی فلم یشار 143 جنگ کی ہول ناکیوں کی کہانی ایک ماں کی زبانی بیان کرتی ہے۔

آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد ایرانی ہدایت کارہ پاکستان پہنچ گئیں

ایک بیوہ ماں اپنے جوان بیٹے کو جنگ پر بھیجتی ہے جو محاذ پر لاپتا ہو جاتا ہے۔ اس کا نام نہ شہیدوں میں ہے نہ اسیروں میں۔ پندرہ سال گزر جاتے ہیں اور ماں کی آنکھیں اپنے لاپتا بیٹے کے انتظار میں بوڑھی ہو جاتی ہیں۔

ماں کے کردار میں مریلا زارعی کی اداکاری نے دیکھنے والوں کو اشک بار کر دیا۔ فلم میں جدید سنیما کی بیانیہ تکنیک سے بھی فائدہ اٹھایا گیا۔ یہ فلم نرگس آب یار کے اپنے ہی ناول پر مبنی ہے۔

ایرانی فلمی صنعت نے پچھلی دو تین دہائیوں میں دنیا بھر سے اپنا لوہا منوایا ہے۔ حقیقت نگاری کے اسلوب کے ساتھ ساتھ کیمرے سے کہانی بیان کرنے کی جدید ترین تکنیک کا استعمال ایرانی سنیما کی پہچان ہے۔

محدودات اور پابندیوں کے ساتھ بھی انسان اور معاشرے کی صورت حال کو کیمرے کی زبان میں کس بہترین طریقے سے بیان کیا جا سکتا ہے، ایرانی سنیما اس کی بہترین مثال ہے۔