کورونا وائرس: یورپ کے شینگن ایریا میں سرحدیں بند ہونے کا خطرہ

February 25, 2020

یورپ کے شینگن ایریا میں سرحدیں بند ہونے کا خطرہ ہے، یورپین کمیشن نے یونین کی ممبر ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اگر چاہیں تو کرونا وائرس کے سبب احتیاطی اقدام کے طور پر شینگن ایریا میں بھی اپنی سرحدوں پر کنٹرول نافذ کرسکتے ہیں۔

لیکن ساتھ ہی اس بات پر زور دیا ہے کہ ایسا اقدام یورپ کی سطح پر باہمی مشاورت سے انجام دیا جائے۔ یاد رہے کہ یورپ کے شینگن ایریا میں موجود تمام ممالک کے شہریوں کو اس طرح آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت ہے کہ وہاں سرحدوں کی موجودگی کا احساس تک نہیں ہوتا۔

یہ اقدام اٹلی سمیت یورپ کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی موجودگی کے خطرے کے پیش نظر سامنے آیا ہے تاکہ کسی مریض کے آزادانہ آمد و رفت کا سدباب کیا جا سکے۔

اس حوالے سے منگل کے روز برسلز میں یورپین ایگزیکٹو باڈی کی ڈپٹی ترجمان دانا سپینینٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شینگن بارڈر کوڈ کے مطابق ممبر ممالک کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ کسی بیماری کے پھیلنے کے خطرے یا داخلی سلامتی کے باعث اپنی سرحدوں پر عارضی کنٹرول نافذ کرسکتے ہیں۔

کورونا وائرس عوام کے لیے ایک خطرناک بیماری ہے۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ اس کیلئے رسک اسیسمنٹ اور سائنسی مشورہ موجود ہو۔ ڈپٹی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ یورپین کمشنر برائے صحت اسٹیلا کریاکیڈز رابطے میں ہیں اور ای یو کمیشن اس پر 24 گھنٹے نظر رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپین سینٹر برائے تحفظ امراض و کنٹرول اور ڈبلیو ایچ او اس بات کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اٹلی کے کونسے علاقے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں ابتک کورونا وائرس کے 231 مریض سامنے آچکے ہیں اور 6 افراد کی موت کی اطلاع ہے۔