ملک الموت کا کیا نام ہے؟

March 27, 2020

تفہیم المسائل

سوال: ملک الموت کا کیا نام ہے ؟(منوراحمد ، کراچی )

جواب:اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:’’آپ کہیے: تمہیں موت کا فرشتہ وفات دیتا ہے جو تم پر مقرر ہے ،پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جائو گے،(سورۃ السجدہ:11)‘‘۔علامہ ابن کثیرؒ فرماتے ہیں:’’ملک الموت کا نام قرآن اور صحیح احادیث میں صراحت کے ساتھ بیان نہیں ہوا،البتہ بعض آثار میں اُس کا نام عزرائیل آیا ہے، (البدایہ والنہایہ، ج:1،ص:49)‘‘۔وہ سورۃ السجدہ: 11کی تفسیر میں مزید لکھتے ہیں:ترجمہ:’’بعض آثار میں اُن کا نام عزرائیل آیا ہے اور یہی مشہور ہے اور قتادہ اور کئی محدثین نے کہا: اُس کے مددگار (دیگر فرشتے) بھی ہوتے ہیں،(تفسیر ابن کثیر،ج:6ص:322)‘‘۔

حضرت عزرائیل کے تحت قبض وارواح کے شعبے سے اور بھی فرشتے وابستہ ہیں ۔علامہ محمود آلوسی لکھتے ہیں:ترجمہ:’’جمہور کا قول یہ ہے کہ ذی عقل اور غیر ذی عقل جانداروں کے لیے ملک الموت ایک ہی ہے اوروہ عزرائیل ہیں اور عزرائیل کے معنی ہیں: اللہ کا بندہ، (روح المعانی،ج:11،ص:124)‘‘۔علامہ ابوعبداللہ محمد بن احمد قرطبی فرماتے ہیں:ترجمہ:’’عبدالرحمن بن سابط نے کہا: دنیا کے (تکوینی)امورکی تدبیر چار فرشتوں کے ذمے ہے ، (وہ ہیں:)جبرائیل، میکائیل اور ملک الموت اور اُن کا نام عزرائیل ہے اور اسرافیل علیہم السلام، جبرائیلؑ ہوائوں اور لشکروں پر مقرر ہیں اور میکائیل بارش اور نباتات پر مقرر ہیں اور ملک الموت برّوبحر میں روحیں قبض کرنے پر مقرر ہیں اور اسرافیلؑ ان فرشتوں پر(اللہ کا) حکم لے کر نازل ہوتے ہیں اور ملائکہ میں سب سے زیادہ (عرش کے)قریب اسرافیلؑ ہیں اور اُن کے اور عرش کے درمیان پانچ سو سال کا فاصلہ ہے، (تفسیر قرطبی، ج:19، ص:194)‘‘۔مذکورہ بالا مفسرین کے کلام سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ قرآن کریم واحادیث صحیحہ میں ملک الموت کا نام مذکور نہیں ہے،البتہ بعض آثارِ صحابہؓ وتابعین میں ملک الموت کا نام عزرائیل آیاہے اور جمہورکے نزدیک یہی معروف ومشہور ہے۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheemjanggroup.com.pk