ڈاکٹروں کا سیمپل کی دوائیں فروخت کرنا

March 27, 2020

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ ڈاکٹرحضرات کو دوا ساز کمپنیوں سے جو گولیاں اور دوائیں سیمپل کے طور پر ملتی ہیں،کیا ان کی خرید وفروخت جائز ہے؟

جواب:۔جو دوائیں ڈاکٹر حضرات کو بطور ملکیت کے دی جاتی ہیں ،وہ ڈاکٹروں کی ملکیت ہیں جو چاہے کریں اور انہیں فروخت کرنا چاہیں تو فروخت بھی کرسکتے ہیں ،اگر چہ ان پر(Not for sale) لکھا ہوا ہو ،کیونکہ جب ڈاکٹر مالک ہوگئے تو ملکیت کی رو سے اپنی مملوکہ شے میں ہر قسم کے تصرف کے مجاز ہوگئے۔اس صورت میں مریضوں کو دینے کے بارے میں کمپنی کی ہدایت کو محض مشورہ قراردیاجائے گا۔

اگر ڈاکٹرحضرات کومالک نہ بنایا جائے،بلکہ مریضوں تک پہنچانے کے لئے وکیل بنایا جائے تو ایسی صورت میں دوائیں ان کے ہاتھ میں امانت ہیں اورمریضوں تک ان کاپہنچانا ضروری ہے اور انہیں فروخت کرنا جائز نہیں ہے۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masailjanggroup.com.pk