ایمرجنسی کی صورت میں ایک وینٹی لیٹر پر چار مریض زندہ رہ سکیں گے

March 28, 2020

اسلام آباد (حنیف خالد) راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے مصنوعی تنفس کی مشین (VENTILATOR) کو جدید اور ہنگامی ضروریات پورا کرنے کے قابل بنا دیا ہے۔

اس نئے میکانزم کے تحت ہنگامی حالات میں ایک وینٹی لیٹر بیک وقت چار مریضوں کی جان بچانے کیلئے استعمال ہو سکے گا۔ یہ میکانزم آر آئی سی کے بائیو میڈیکل ڈیپارٹمنٹ نے آر آئی سی کے چیف ایگزیکٹو میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی کی قیادت میں تیار کیا ہے۔

پاکستان بھر میں یہ پہلا متنوع میکانزم ایک ہزار وینٹی لیٹر کو ایک کی بجائے چار مریضوں کا سانس بحال کرنے کے قابل بنانے کا کل خرچ صرف ڈیڑھ ہزار روپے آیا ہے۔ وینٹی لیٹر سسٹم میں بہتری ہنگامی صورت میں کارآمد ہو گی۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے۔ جمعہ کے روز وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ دو ہفتے بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کیا ہو سکتی ہے۔

راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے چیف ایگزیکٹو میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی نے بائیو میڈیکل ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کرنل (ر) خالد محمود جو بائیو میڈیکل انجینئر ہیں کو اور اُنکے ذریعے انکی ٹیم کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ آر آئی سی کا یہ کارنامہ موجودہ کورونا وائرس کی وباء کے موقع پر غیرمعمولی قومی خدمت قرار دیا جا سکتا ہے۔

جب اُن سے پوچھا گیا کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز کی تعداد کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ صرف انداز ہ لگا سکتے ہیں کہ پاکستان کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں مصنوعی سانس دلانے والی مشین وینٹی لیٹرز کی تعداد کم و بیش پندرہ سو ہے‘

میجر جنرل اظہر کیانی نے کہا کہ اس نئی ٹیکنالوجی سے کراچی سے خیبر تک 60ہزار مریضوں کو بیک وقت مصنوعی سانس پر زندہ رکھا جا سکے گا۔