انڈرٹرائل قیدیوں کی رہائی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم چیلنج

March 28, 2020

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ’’سنٹرل جیل اڈیالہ میں بند قیدیوں کی بہت بڑی تعداد کی وجہ سے کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلائو‘‘ سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران ضلع اسلام آباد کی ٹرائل کورٹس میں زیر سماعت مقدمات کے ملزمان کو ضمانتوں پر رہا کرنے کے حوالے سے جاری کئے گئے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے ،جسے 30 مارچ کو سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کریگا۔ درخواست گزار راجہ ندیم نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے قیدیوں کی رہائی کا حکم دے کر اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ ہائیکورٹ نے ازخود اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے قیدیوں کی رہائی کے احکامات دیئے۔ انڈر ٹرائل قیدیوں کو رہا کرنے سے متعلق پالیسی بنانا حکومت کا اختیار ہے۔ درخواست میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 408 کے قریب انڈر ٹرائل ملزمان کو رہا کرنے کا جو حکم 20 مارچ کو دیا تھا اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔