وزیراعظم کے اقتصادی پیکیج میں نجی تعلیمی اداروں کو بھی شامل کرنیکامطالبہ

March 28, 2020

اسلام آباد( وقائع نگار )نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سکولز پاکستان (NAPS)کے سینئر نائب صدر زاہد بشیر ڈار نےوزیر اعظم کی طرف سے اقتصادی پیکج میں نجی تعلیمی اداروں کو شامل نہ کرنے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کورونا وائرس سے جہاں انسانی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں وہاں نجی تعلیمی اداروں کا بھی مستقبل مخدوش ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے،اگر حکومت نے مدد نہ کی تو کرونا کا اژدھا ہزاروں نجی سکولوں کو نگل جائیگا، اقتصادی پیکج میں ملک بھر کے پونے دولاکھ نجی تعلیمی اداروں کے بیس لاکھ اساتذہ کو بھی سہولت دی جائے ، زاہد بشیر ڈار کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات لائق تحسین ہیں جن کی بھرپور حمایت کرتے ہیں تاہم وزیر اعظم نےملک بھر میں قائم 173,110 نجی سکولزجن میں تقریبا ً 20 لاکھ سےزائد اساتذہ ہیں، زیادہ تر سکولز کرائے کی عمارتوں میں ہیں،کو اقتصادی پیکچ میں یکسرنظر انداز کر دیا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نجی تعلیمی اداروں کیلئے کوئی قابل عمل طریقہ نکالیں تاکہ تعلیمی ادارے اپنا وجود قائم رکھ سکیں، تعلیمی اداروں پر اس وقت تالا لگا ہوا ہے، ایسے میں دفاتر کھول کر فیس بھی وصول نہیں کی جاسکتی اور جون میں سکولز کُھلنے کے بعد بھی والدین کی معاشی حالت ایسی نہیں ہوتی کہ وہ 4 ماہ کی فیس یکمشت اور نئی کلاسز کیلئے کورس خرید سکیں،ان حالات میں نجی سکولز اپنے اساتذہ کو ایک ساتھ تنخواہیں دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہو نگے، نجی تعلیمی ادارے وزیر اعظم کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ مشکل کی اس گھڑی میں اُنکو فراموش نہ کیا جائے،حکومتی توجہ سے ہزاروں سکولز بند ہونے اور لاکھوں اساتذہ بیروزگار ہونے سے بچ جائیں گے۔