کورونا نے اولمپکس گیمز کو بھی نگل لیا

April 07, 2020

کورونا وائرس نے کھیلوں کے سب سے بڑے ایونٹ اولمپکس گیمز کو بھی نگل لیا، ٹوکیو اولمپکس گیمز ملتوی کر دیاگیا، یہ پہلا موقع ہے کہ اولمپکس گیمز ملتوی کئے گئے ہیں، اس سے قبل تین اولمپکس عالمی جنگوں کی وجہ سے منسوخ کئےگئے تھے، گیمز کے ملتوی کرنےکا علان بین الاقوامی اولمپک کمیٹی ( آئی او سی) اور ٹوکیو اولمپک آرگنائزنگ کمیٹی نے اولمپکس 2020 نے کیا ۔ آسٹریلیا اور کینیڈا کے بعد امریکا،نیوزی لینڈ اور کئی افریقی ملکوں کے علاوہ کچھ اسلامی ملکوں نے بھی جو کورونا وائرس سے متاثر ہیں ،ان کھیلوں میں اپنے دستے نہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی کے سربرای تھامس باخ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کے درمیان وڈیو لنک رابطہ ہوا جس میں دیگر جاپانی حکام اور اولمپک کمیٹی کے عہدیدار بھی شریک ہوئے۔اس وڈیو کال میٹنگ کے بعددونوں نے باہمی رضامندی سےاولمپکس گیمز کو ایک سال کے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔

انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی اور اور اولمپک کونسل آف ایشیا نے اس فیصلے کو درست قرار دیا ہے، آئی او سی اور جاپانی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت میںانٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی نے جاپانی حکومت کے ساتھ مذکرات کے بعد رواں سال ہونے والے اولمپکس گیمز2020 ایک سال کے ملتوی کردیا جو اب اگلے سال ہوں گے، انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی اور اور اولمپک کونسل آف ایشیا نے اس فیصلے کو درست قرار دیا ہے، دونوں رہنماؤں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اولمپک 2020 کے انعقاد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ اولمپک مشعل جاپان میں ہی رہے گی اور اولمپک گیمز کا نام ٹوکیو اولمپک 2020 ہی رہے گا جب کہ کوشش کی جائے گی کہ یہ مقابلے 2021 کے موسم گرما سے پہلے ہی مکمل ہوجائیں۔

ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد جاپان میں رواں برس 24 جولائی سے 9 اگست تک ہونے تھے جس کے لیے جاپان میں بڑے پیمانے پر انتظامات بھی کیے جا چکے ہیں۔اس سے قبل تین بار اولمپکس کھیل منسوخ ہو چکے ہیں،1916میں پہلی جنگ عظیم ، 1940 اور 1944 میں ورلڈ وار ٹو دوسری جنگ عظیم کے باعث مقابلے منسوخ ہوئےتھےواضح رہے کہ گذشتہ سال کے آخر میں چین سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی وبا 160 سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے ۔ اولمپکس گیمز کے التواء سے قبل انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی نے اپنے تمام ارکان سے اس حوالے سے تجاویز مانگی تھی ،19مارچ سے تمام ملکوں نے ان کھیلوں کے بارے میں رائے عالمی تنظیم کو بھیجی، پاکستان اولمپکس کے حکام نے بھی ان کھیلوں کو آگے بڑھانے کی تجویز دی تھی،پاکستان کا موقف تھا کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر کے کھلاڑیوں کی تیاری متاثر ہوئی ہے۔

جبکہ دنیا کے کسی بھی ملک نے تاحال اپنے دستے کو حتمی شکل نہیں دی ہے،کئی کھیلوں کے اولمپکس کوالیفائی رائونڈ بھی مکمل نہیں ہوئے ہیں اس لئے ابھی دستے کو حتمی شکل دینے میں ہر ملک کو مشکلات کا سامنا ہے، پاکستان کا موقف تھا کہ کھلاڑیوں، آفیشلز، میڈیا اور اولمپکس گیمز کے دوران رضاکارانہ فرائض انجام دینے والوں کی جان کا تحفظ اولین ترجیح ہے،دوسری جانب انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی کوبعض ملکوں نے ان کھیلوں کو اپریل تک ملتوی کرنے کی تجویز دی تھی جبکہ کئی اسلامی ملکوں کا موقف ہے کہ اپریل میں رمضان المبارک کی وجہ سے ان کے کھلاڑیوں کو گیمز کے دوران مشکلات کا سامنا ہوگا، آئی او سی کا کہنا ہے کہ اولمپکس گیمز کے التواء کے باوجود 2024 کے اولمپکس گیمز پیرس فرانس میں26جولائی سے11اگست تک ہوں گے، اس کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

قبل ازیں انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی کے سربراہ تھامس ناخ نے ٹوکیو اولمپکس گیمز کے میزبان جاپان کے اولمپکس حکام کے ساتھ ٹیلی فونک کانفرنس کی جس میں موجودہ صورت حال پرتفصیلی بات چیت کی گئی تھی، اس بات چیت میں جاپانی حکام نے اولمپکس گیمز کی تیاری اور اس کے لئے کئے گئے انتظامات جس میں صحت عامہ جیسے فیصلے بھی شامل ہیں آئی او سی کے سربراہ کو آگاہ کیا،جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز جاپان میں دیگر ملکوں کے مقابلے میں کم سامنے آئے ہیں، اس لئے جاپان میں فی الحال کوئی خطرہ موجود نہیں ہے، جاپانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس گیمز کے التواء سے قبلجاپانی حکومت کو اپنی اولمپکس کمیٹی اور ان کھیلوں کی انتظامی کمیٹی کے ارکان کی سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، وزیر اعظم شنزو آبے کی رہائش گاہ میں ہونے والے اجلاس میں ایک ہجوم تھا، جس کے دوران ہر جانب سے شور اٹھ رہا تھا، وزیر اعظم بڑے تحمل کے ساتھ سب کی باتوں کو غور سے سن رہے تھے اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے، وزیر اعظم کو ان کھیلوں کے انعقاد کے لئے شب وروز جاںفشا محنت کرنے والوں کے جذبات کا احساس تھا، اس دوارن وزیر اعظم کی جانب سے عالمی ادارے صحت اور جاپان میں صحت کی وزارت کی جانب سے کورونا وائرس کےمہلک اور خطر ناک اعداددو شمار بھی شرکاء کو پیش کئے گئے۔

کورونا وائرس سے شدید خوف و ہراس کے سبب جاپانی اور آئی او سی اہلکاروں کی طرف سےعوامی جذبات کے حساب کتاب بھی سامنے رکھے گئے، تین گھنٹے سے زائد تک ہونے والی اس ملاقات میں درجنوں عہدے دار شریک تھے،میڈیا کے مطابق یہ منظر بڑے جذباتی جہاں گرما گرمی اور آنسو دونوں دکھائی دئیے جس کے بعد وزیر اعظم کی ان کھیلوں کو التواء کی درخواست پر حتمی شکل سامنے آئی، آئی او سی اور کھیلوں کی کئی فیڈریشن اس بات پر رضامند ہوگئی ہیں کہ جن کھلاڑیوں نے ٹوکیو اولمپکس کا ٹکٹ ( رسائی) حاصل کر لی تھی ان کی پوزیشن کو نہیں چھیڑا جائے گا،اب یہ ان کی قسمت اور فٹنس پر منحصر ہے کہ وہ خواب کی تعبیر پاتے ہیں یا نہیں، دنیا بھر کی کھیلوںکی عالمی فیڈریشنز نے اولمپکس اور پیرالمپکس گیمز کو ملتوی کرنے کے عالمی اولمپکس کمیٹی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے،ٹیبل ٹینس،ہاکی، فٹبال، ایتھلیکٹس، ویٹ لفٹگ، ریسلنگ ، کراٹے اور تائی کوانڈو، جو جسٹو، کے حکام نے کہا ہے کہ اس مرحلے پر کھیل کا انعقاد انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہوتا۔

کورونا وائرس کے نگلنے والے اولمپکس گیمز کی میزبانی جاپان کےشہرٹوکیونے پانچ شہروں کو شکست دے کر 7ستمبر2013میں حاصل کی تھی اور سات سال تک ان کھیلوں کی میزبانی کے لئے تیاری کی تھی، ٹوکیو کے سامنے میڈرڈ، روم، دوہا،استنبول اور باکو نے میزبانی کی پیش کش کی تھی تاہم اپنی عمدہ پر فارمنس کے باعث ٹوکیو کو ان کھیلوں کی میزبانی کے لئے منتخب کیا گیا،جاپنی اولمپکس گیمز کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اولمپکس گیمز کے ساتھ ساتھ پیرا لمپکس گیمز بھی ملتوی ہوئے ہیں۔

اولمپکس2020میں پاکستان کے پانچ کھلاڑیوں کو رسائی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے، جبکہ قومی کھیل ہاکی میں پاکستان رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا،پاکستان کے تین شوٹرز(نشانہ باز)خلیل اختر،گ؛فام اورغلام بشیر کے علاوہ ایتھلیٹ ارشد ندیم اوراور گھڑ سوار عثمان خان نے جن کے گھوڑے کا نام کشمیر ہے،ان مقابلوں میں رسائی حاصل کرچکے ہیں، تاہم عثمان خان کی شرکت اپنی عالمی درجہ بندی کو برقرار رکھنے سے مشروط ہے، پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے سکریٹری جنرل خالد محمود نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سوئمنگ میں دو و ائیلڈ کارڈ ملنے کا امکان ہے جس سے ہم دوخواتین پیراک کو بھیج سکتے ہیں جبکہ ایتھلیکٹس میں بھی ایک وائیلڈ کارڈ مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوڈو اور کراٹے میں کوالیفائنگ رائونڈ اور باکسنگ میں عالمی کپ میں کامیابی سے ہمارے مزید کھلاڑیوں کے چانس ہیں،اگلے سال ہونے والے اولمپکس گیمز کے ملتوی شدہ رسائی رائوند کو انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی مختلف فیڈریشنز کے ساتھ مشاورت کے بعد ری شیڈول کرے گی،جس میں کھلاڑیوں کو ٹیننگ کا وقت بھی دیا جائے گا۔ پاکستان کے شاہ حسین شاہ کانٹینٹل کوٹے پر اولمپکس میں رسائی کے اہل ہوگئے ہیں مگر انہیں اپنی درجہ بندی کو برقرارکھنا ہوگا، پاکستان کو ریسلنگ اور ویٹ لفٹنگ میں بھی رسائی رائونڈ میں شرکت کا موقع ملے گا۔ کراٹے میں سعدی عباس اور تائی کوانڈو میں ہارون خان ، ریسلنگ میں محمد انعام کو بھی اولمپکس کوالیفائی رائوند سے اولمپکس گیمز میں رسائی کا موقع حاصل ہے۔

ٹوکیو اولمپکس گیمز کے لئے جاپنی اولمپکس حکام اور حکومت نےاربوں روپے کے اخرجات سے ان مقابلوں کے وینیو اور دیگر کاموں پر خرچ کئے تھے،جس میں اولمپکس گیمز کے موقع پر آنے والے کھلاڑیوں، آفیشلز، میڈیا اور رضاکاروں کو گرم موسم میں گرمی سے بچانے کے لئے بھی رقم مختص کی گئی تھی،جاپانی اولمپکس کمیٹی کی میل کے مطابق گیمز کے التواء پر افسوس ہے مگر یہ حکومتی فیصلہ ہے جو درست ہے، آنے والے مہمانوں کی زندگی ہمارے لئے بہت عزیز ہے، ان کا کہنا ہے کہ مراتھن ریس کو گرمی کی وجہ سےشمالی علاقے سوپورو منتقل کر نے پر تین ارب روپے کے فاضل اخراجات آئیں گے جس کے لئے انٹر نیشنل اولمپکس کمیٹی سے بات چیت جاری ہے،دوسری جانب خبر رساں اداروں اور جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کے کئی شہروں میں اولمپکس گیمز کے التواء سے افسردگی چھا گئی ہے ،لوگوں کے چہروں پر مایوسی ہے، ان کا جوش وخروش کم نہیں ہوا مگروقتی طور پر ان کے جذبات پر اوس پڑگئی ہے۔