کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اپوزیشن اور حکومت ایک صفحے پر

April 02, 2020

پوری دنیا کی طرح آزاد کشمیر بھی ’’عالمگیر موذی وباء کورونا وائرس‘‘ کی لپیٹ میں ہے جس کے پیش نظر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے آزاد کشمیر بھر میں تین ہفتوں کیلئے مکمل طور پر ’’لاک ڈائون‘‘ کا نفاذ کر دیا ہے کوٹلی، میرپور سمیت کئی اضلاع میں رات گئے تک لوگ اس عالمگیر وباء سے نجات کیلئے مساجد اور گھروں کی چھتوں پر اذانیں دے رہے ہیں اور گڑگڑا کر اللہ کے حضور توبہ استغفار کر رہے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کیمطابق بیرون ممالک سے 3ہزار سے زائد حالیہ دنوں آزاد کشمیر آنیوالے تارکین وطن کو آزاد کشمیر حکومت نے 14دن کیلئے ’’قرنطینہ سنٹرز‘‘ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرہ کے پیش نظر نافذ کردہ ہیلتھ ایمرجنسی کی بنیاد پر آزاد کشمیر کے جملہ سرکاری و نجی تعلیمی ادارہ جات کی بندش میں مورخہ 31مئی 2020؁ء تک توسیع اور ریاست بھر میں قیدیوں کی 2ماہ کی سزا معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آزاد کشمیر عدالت العالیہ کی جانب سے معمولی جرائم میں بند قیدیوں کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند اقدام ہے تاہم سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد کا کہنا ہے کہ اگر حفاظتی اقدامات کے پیش نظر مساجد میں 10سے زائد افراد پر باجماعت نماز کی پابندی ہے تو صرف سنٹرل جیل میرپور میں اسوقت 200سے زائد اور مظفرآباد میں 150کے قریب قیدیوں کی موجودگی کہیں کورونا وائرس پھیلنے کا موجب نہ بن جائے۔

آزاد کشمیر کی دیگر جیلوں کا بھی جائزہ لیکر اس سلسلہ میں قانونی ماہرین کو محض 3ہفتے کے لاک ڈائون کے دوران کوئی محفوظ اور قابل قبول حل نکالنا چاہیے۔ حکومت نے ماسوائے مال برادر گاڑیوں کے آزاد کشمیر سے باہر اور باہر سے آزاد کشمیر میں کسی بھی شخص و پبلک پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کے داخلے پر سخت پابندی عائد کر دی ہے۔ آزاد کشمیر میں داخلے کے 11انٹری پوائنٹس پر کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ کورونا وائرس سے متاثرہ مشتبہ افراد کیلئے 10 اضلاع میں قرنطینہ سنٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ لاک ڈائون پر عملدرآمد کیلئے مسلح افواج کے جوان، انتظامیہ اور پولیس کی مدد کیلئے 24گھنٹے الرٹ نظر آتے ہیں۔ اس سلسلہ میں تمام شہروں میں جگہ جگہ ناکے لگانے کے علاوہ فوج، پولیس اور انتظامیہ فلیگ مارچ اور مانٹیرنگ کیلئے گشت کا موثر انتظام بھی کیا گیا ہے۔

اس ہنگامی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم آزاد کشمیر کے سیاسی جماعتوں سے موثر ٹیلیفونک روابط، پارلیمانی جماعتوں، اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین، سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان، صدر پی پی پی آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے پارلیمانی لیڈر عبدالرشید ترابی اور جے ۔یو۔آئی آزاد کشمیر کے سربراہ مولانا محمد سعید یوسف کو حکومت کی جانب سے اٹھائے جانیوالے اقدامات پر اعتماد میں لیا۔ آزاد کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے ’’کورونا وائرس‘‘ سے نمٹنے کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کی مکمل حمائت کا اعلان کر دیا ہے۔ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا اگر سرسری جائزہ لیں تو آزاد کشمیر میں 18مارچ بروز بدھ کورونا وائرس سے پلندری کے رہائشی پہلے متاثرہ شخص کا میرپور میں کورونا ٹیسٹ پازیٹو آیا جو کہ اب روبصحت ہے۔

کورونا وائرس سے پہلی موت 24مارچ کو عباسپور آزاد کشمیر کے رہائشی 65سالہ شخص کی لاہور میں ایک جنازہ میں شرکت کے بعد واقع ہوئی۔ اس شخص کو لاہور میں دفن کر دیا گیا جبکہ پونچھ میں اس کے 18رشتہ داروں کو شبہ کی بنیاد پر قرنطینہ کر دیا گیا ہے جبکہ اندرون آزاد کشمیر دوسرا کیس 26مارچ بروز جمعرات برطانیہ سے بنگڑیلہ (میرپور) آنیوالے 37سالہ شخص کا کورونا وائرس ٹیسٹ پازیٹو آنے پر اس کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹرز کیمطابق اس مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔ اس مریض کے 7قریبی عزیزوں کو بھی شبہ کی بنیاد پر قرنطینہ سنٹر میرپور میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔

تا دم تحریر کورونا ہیلتھ ایمرجنسی کے فوکل پرسن ڈاکٹر ندیم کیمطابق آزاد کشمیر میں اب تک 83مشتبہ افراد کے کورونا ٹیسٹ لیکر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز (NIHA)کو بھیج دئیے گئے ہیں۔ جن میں سے 42کے نتائج آچکے ہیں اس میں سے 40افراد میں کورونا وائرس کی موجودگی نہیں پائی گئی جبکہ 2اشخاص میں کورونا وائرس پایا گیا ہے اور وہ کورونا سنٹر میرپور میں زیر علاج ہیں جبکہ NIHAسے کچھ رزلٹ آنا باقی ہے۔ چیف سیکرٹری آزاد کشمیر مطہر رانا کا کہنا ہے کہ اسوقت آزاد کشمیر میں 249چین کے باشندے ہیں ۔ جن کے ٹیسٹ کروائے گئے ہیں جبکہ 97زائرین تھے جنہیں کلئیر کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر حکومت بلوچستان حکومت سے رابطے میں ہے۔ جہاں سے آنیوالے زائرین کو ڈیرہ غازی خان سے رسیو کرکے چمن کوٹ، مظفرآباد اور میرپور کی خصوصی وارڈز میں لایا جاتا ہے۔

کورونا وائرس کیخلاف آزاد کشمیر کے عوام کا ردعمل اور امیج انتہائی مثبت، تعمیری اور ایک منظم قوم کا بن کر ابھرا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ وطن عزیز پر مشکل کی ہر گھڑی میں آزاد کشمیر کے عوام اور بالخصوص اہلیان میرپور و تارکین وطن نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ حکومت آزاد کشمیر کے محدود وسائل اور آزاد کشمیر میں بنائے گئے قرنطینہ سنٹرز پر وینٹی لیٹرز کی قلت پر یتیم بچوں کے ادارے کورٹ کے سربراہ چوہدری اختر، ممتاز کاروباری شخصیات رافع سلیم، چوہدری اللہ دتہ سراج اور مڈلینڈ ڈاکٹرز (برطانیہ) کی جانب سے میرپور کیلئے دو، دو وینٹی لیٹرز جبکہ میرپور کی تحصیل ڈڈیال کیلئے چوہدری ندیم مشتاق نے 1وینٹی لیٹر عطیہ کیا اسطرح میرپور میں مجموعی طور پر 9وینٹی لیٹرز کے اضافے سے کورونا کے مریضوں کا بہتر طور پر علاج ممکن ہو گیا ہے۔

کورونا وائرس کی عالمگیر وباء پر کچھ بزرگ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ تقریباً 8ماہ سے لاک ڈائون اور قابض بھارتی فورسز کا ظلم و جبر جاری ہے جس پر عالمی برداری نے انتہائی بے حسی کا مظاہرہ کیا۔ جس پر قدرت نے مقبوضہ کشمیر میں جاری لاک ڈائون پوری دنیا میں کورونا وائرس کی شکل میں پھیلا دیا۔ اگر آج بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم دنیا بند کروا دے تو کورونا وائرس سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کی طرف سے آزاد کشمیر میں 3ہفتوں کیلئے لاک ڈائون کا فیصلہ آزاد کشمیر کے عوام کے بہترین مفاد میں ہے۔