پاک افغان و ایران سرحد کی بندش‘عوام کا معاشی قتل ہے‘جمعیت ن

April 02, 2020

کوئٹہ(آن لائن)جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبدالستارچشتی نے بیان میں کہاہے کہ ایران وچمن بارڈر کی بندش بلوچستان وپاکستان کے عوام کا معاشی قتل ہے فیصلے سے سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کے تاجروں اور عوام کو ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر کے ہزاروں کی تعداد میں عوام کا دارومدار بارڈر تجارت سے منسلک ہے اور وہ یہی سے اپنے بال بچوں کیلئے رزق حلال کماتے ہیں کرونا وائرس کی آڑمیں تفتان کی بارڈرکی بندش سے تاجروں پر روزگار کے دروازے بند کئے جارہے ہیں۔ جمعیت نظریاتی وفاقی حکمت سے اپیل کرتی ہے کہ ایران و چمن بارڈرزکو جلدتجارت کیلئے کھولا جائے۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کو بنیاد بنا کر پاک افغان سرحد گزشتہ 11دنوں سے بند ہے لیکن ایران کے ساتھ تفتان اور طورخم سرحد کھل چکی ہیں جس کے وجہ سے تاجروں اور کسٹم ایجنٹس کو پاک افغان سرحد ی ٹریڈ کے لوڈ ٹرکوں کے پھنسنے سے یومیہ لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے اور ٹرکوں میں لوڈ سامان بھی خراب ہورہا ہے‘ دوسری جانب یہاں کے چھوٹے تاجر پیکیج کی بندش کی وجہ سے نان شبینہ کے محتاج ہوگئے جبکہ پاک افغان سرحد کی بندش سے افغانستان سے آئے بوڑھے ، خواتین ، معذور اور مریض بے سر وسامانی کے عالم میں کھلے آسمان تلے شدید سردی میں پاک افغان سرحد پر پڑے ہیں جو علاج معالجے کیلئے پاکستان آئے ہوئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر واقعی کرونا کی روک تھام مقصود تھی تو پاک افغان سرحد کی بندش کی بجائے ملکی ادارے حرکت میں آکر اس وباء کا تدارک کرتے اور سرحد پر اسکینگ کا نظام بناکر عوام کی مشکلات میں اضافہ کی بجائے آسانی پیدا کرتے ۔