کیا آپ کورونا کی نئی علامات سے آگاہ ہیں؟

April 02, 2020

کورونا ایک ایسا وائرس ہے جو شروع تو چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا لیکن آہستہ آہستہ یہ وائرس ایک عالمی وبا بن گیا ہے کیونکہ کورونا نے اب پوری دُنیا میں اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں اور دُنیا کا ہر شخص ہی اِس وائرس سے پناہ مانگتا نظر آرہا ہے۔

کورونا وائرس کی علامات کی بات کی جائے تو ماہرین کا کہنا ہے کہ اِس کی علامات 1 سے 14 دن کے اندر ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں اور اِس وائرس کی اہم علامات کھانسی، بخار اور نزلہ بتائی جاتی ہیں لیکن کچھ ماہرین نے اِس وائرس کی دیگر نئی علامات کے بارے میں بھی بتادیا ہے۔

کورونا وائرس کی نئی علامات:

1۔ بُو اور کھانے کا ذائقہ نہ محسوس ہونا:

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی نئی علامات میں پہلی علامت یہ ہے کہ مریض سونگنے اور ذائقے کی صلاحیت کھو بیٹھتا ہے اِس کا مطلب یہ ہے کہ مریض کو نہ تو کوئی خوشبو محسوس ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی بدبو محسوس ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مریض کو کھانا بھی بنا ذائقے کا محسوس ہوتا ہے وہ جب کھانا کھاتا ہے تو اُس کی زبان پر کسی قسم کا کوئی ذائقہ محسوس نہیں ہوتا ہے۔

2۔ نظام ہاضمہ کے مسائل:

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک تحقیق کے مطابق یہ معلوم ہوا ہےکہ کورونا وائرس کی دوسری نئی علامت یہ ہے کہ مریض کو نظام ہاضمہ کے مسائل درپیش ہوسکتے ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ کورونا کے مریض کا نظام ہاضمہ بہتر طریقے سے کام نہیں کرتا ہے اور نہ ہی مریض کو ٹھیک سے بھوک لگتی ہے۔

3۔ آنکھوں کا گلابی ہونا:

ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق یہ معلوم ہوا ہے کہ آنکھوں کا گلابی ہونا بھی کورونا وائرس کے انفیکشن کی ایک علامت ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی یہ نئی علامت یعنی آنکھوں کا گلابی ہونا کورونا کے 1سے 3 فیصد مریضوں میں پائی جاسکتی ہے۔

4۔ اُلجھن اور بےچینی:

دُنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر ایک شخص گھر میں قید ہوکر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے بعض افراد بے چینی اور چِڑچِڑاہٹ کا شکار بھی ہورہے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ بے چینی بھی کورونا کی علامت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ معلوم ہوا ہے کہ اُلجھن اور بے چینی کورونا وائرس کی انتہائی عام علامت ہے۔

سر درد:

سردرد کی بات کی جائے تو عام طور پر سر درد کو الرجی، نزلہ اور کھانسی وغیرہ کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ سردرد بھی کورونا وائرس کی نئی علامات میں سے ایک ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے بہت سے مریضوں نے سر درد کی شکایت کی ہے جس کے بعد ہم نے تحقیق کی اور اُس تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ کورونا کے مریضوں کو بخار کے ساتھ ساتھ سردرد بھی ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ دُنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 47 ہزار 245 ہو چکی ہیں جبکہ دُنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 936050 تک پہنچ چکی ہے اور 194578 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔