تعلیم گھر پروگرام

April 03, 2020

حکومت ِ پنجاب نے کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر تعلیم کے فروغ اور اس کی ہر گھر تک رسائی کیلئے ’’تعلیم گھر‘‘ پروگرام تیار کیا ہے۔ اس سلسلہ میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ و طالبات کو ان کی ذہنی استعداد کو سامنے رکھتے ہوئے گھر بیٹھے وڈیو لیکچر بہم پہنچائے جائیں گے جو صبح 9سے 1بجے اور پھر دوبارہ شام 5سے رات 9بجے تک ہوں گے۔ وطن عزیز میں مارچ، اپریل، مئی کے مہینے بالعموم سالانہ امتحانات اور ان کی تیاری کی وجہ سے بچوں اور اساتذہ کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اسی دوران اگلی جماعتوں میں جانے اور کتابوں کی خریداری کا مرحلہ آ جاتا ہے، نیز گرمی کی چھٹیوں کا کام دیا جاتا ہے۔ اگر یہ ساری باتیں نظر انداز ہو جائیں اور تعطیلات آگے چلی جائیں تو اس سے تعلیم و تدریس کا تسلسل قائم نہیں رہ سکے گا۔ اس وقت بہت سے نجی اسکول بچوں کی آن لائن رہنمائی کر رہے ہیں لیکن اس میں یہ قباحت پیش آ رہی ہے کہ آن لائن لرننگ سسٹم کا پہلے سے کوئی خاطر خواہ تجربہ نہیں ہے جس کی وجہ سے موثر ابلاغ نہیں ہو پا رہا اور بچوں کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔ فاصلاتی تعلیمی پروگرام ملک میں 70کی دہائی سے رائج چلا آ رہا ہے جو زیادہ تر سکینڈری، ہائر سکینڈری اور ہائر ایجوکیشن سطح کے طالبعلموں کیلئے ہے۔ اب مڈل سطح پر متعارف کرانے سے موجودہ نامساعد حالات میں بالخصوص اور بعد ازاں عام حالات میں بالعموم بچوں کی تعلیمی آبیاری میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے تاہم کورونائی وبا محض پنجاب تک محدود نہیں ہے، دیگر صوبائی حکومتوں کو بھی یہ پروگرام شروع کرنا چاہئے۔ اس سے اسکول نہ جانے والے بچوں میں بھی شعور پیدا ہوگا جس کیلئے موثر پلاننگ اور ہوم ورک کی ضرورت ہے۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے ضروری ہوگا کہ فاصلاتی تعلیم کے فروغ کے حامل ورچوئل قومی اداروں کے تجربات کو بھی بروئے کار لایا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998