کورونا کے بعد احسان مانی سے کرکٹ نظام پر گفتگو کرینگے، اقبال محمد علی

April 05, 2020

ایک ایسے وقت میں جب ’’کورونا وائرس‘‘ کے سبب زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، دنیا میں لاک ڈاؤن دکھائی دے رہا ہے، وہاں پاکستان کرکٹ کے معمولات اور سرگرمیاں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔

تاہم اس منظر نامے میں بھی پاکستان کرکٹ اور اس سے جڑی خبروں پر بیانات اور تحفظات کا معاملہ ہے کہ جوں کا توں ہی چلتا دکھائی دیتا ہے۔

اسکی حالیہ مثال قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے رکن اقبال محمد علی خان ہیں، جنہوں نے ایک بار پھر چیئر مین پی سی بی احسان مانی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ سمجھ سے باہر ہے کہ موجودہ بورڈ کس طرح دن پورے کر رہا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے کراچی کے حلقے 240 سے قومی اسمبلی کے رکن کہتے ہیں کہ کرکٹرز کے مستقبل کی سوچ کو بالائے طاق رکھ کر موجودہ بورڈ نے فرسٹ کلاس کرکٹ کا نیا نظام متعارف کروادیا، اب سارے کرکٹرز رونا گانا کر رہے ہیں، جس وقت یہ نظام متعارف کروایا گیا جب سب منہ میں انگلیاں ڈال کر بیٹھے تھے۔

اقبال محمد علی کہتے ہیں کہ جب ڈپارٹمنٹ اور ریجن بند کر دئیے گئے، تو ان کے نمائندے کیا، گورننگ بورڈ اجلاس میں چائے بسکٹ کھانے آتے ہیں؟ اقبال محمد علی مزید کہتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب کے سامنے تو احسان مانی کی آواز بند ہوجاتی ہے۔

انہوں نے بناء سوچے سمجھے ڈپارٹمنٹ اور ریجن بند کرکے ان کے دروازوں پر تالے ڈالا دئیے، لیکن اب اپنے مفاد کے لئے انہی ریجن اور ڈپارٹمنٹ کے نام نہاد نمائندوں کیساتھ گورننگ بورڈ کی سیاست چلا کر اپنی مرضی کے فیصلے کرتے جارہے ہیں، جن کی قانونی حیثیت کی سمت کا تعین کون کرے گا؟

اقبال محمد علی نے کہا کہ گورننگ بورڈ کے بارے میں احسان مانی سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی سطح پر تحفظات پائے جاتے ہیں، سینٹ کمیٹی میں چئیر مین پی سی بی اپنے حوالے سے اٹھائے گئے سوالات پر حوصلہ افزاء جوابات دئیے بغیر چلے گئے تھے، لیکن یہ صورت حال وہ زیادہ وقت لے کر نہیں چل سکتے، ابھی تو کورونا وائرس نے لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے، جب حالات بہتر ہونگے، تو احسان مانی کو بلا کر ان معاملات پر گفتگو کرینگے۔