کورونا سے ایمازون قبائل کے خاتمے کا خدشہ

April 06, 2020

کوروناوائرس کے باعث برازیل میں بسنے والے ایمازون قبائل کے خاتمے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

ترقی یافتہ ممالک میں تباہی کا مچانے کے ساتھ ساتھ اب یہ عالمگیر وبا دنیا کے کم ترقیافتہ ممالک کی جانب بڑھ گئی ہے۔

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی امریکا کے ایمازون خطے میں بھی کورونا وائرس پہنچ چکا ہے۔

برازیل کا شمار دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں کیا جاتا ہے، تاہم براعظم جنوبی امریکا کی تقریباً آدھی زمین پر پھیلے اس ملک میں دنیا کے سب بڑے جنگلات ایمازون کا 60 فیصد حصہ موجود ہے۔

ایمازون جنگلات میں ایمازون قبائل صدیوں سے آباد ہیں، جو اپنی رسم و رواج اور رہن سہن کی وجہ سے شہری آبادی سے نہ صرف بالکل مختلف ہیں، بلکہ شہری آبادی سے ان کا تعلق تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔

چونکہ ان قبائل کا شہری علاقوں سے تقریباً نہ ہونے والے روابط کی وجہ سے وہاں صحت کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ جنگلی کے باسی اپنے روایتی انداز میں ہی مریضوں کا علاج کرتے ہیں۔

ایسے میں ماہرین کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر ایمازون کے جنگلات میں یہ وائرس پھیلتا ہے تو اس کی وجہ سے ایمازون قبائل کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی وجہ قبائل کے ایسے افراد کو شدید خطرات لاحق ہیں جن کی عمر زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ عالمی ماہرین کی جانب سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس وائرس کی وجہ سے ایسے افراد کے جاں بحق ہونے کی شرح زیادہ ہے جن کی عمر زیادہ ہو یا پھر ان کا قوت مدافعت کا نظام کمزور ہو۔

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں 60 ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی جاچکی ہیں جن میں زیادہ تر افراد کی عمریں 60 سال سے زائد ہیں۔

ایسے میں جب ترقی یافتہ ممالک اپنے بزرگوں کو اس وبا سے نہیں بچاسکے تو شہری زندگی سے دور ان قبائل کے لیے بھی اپنے بزرگوں کو بچانا تقریباً ناممکن ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ برازیل میں کورونا وائرس سے 11 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ 486 افراد اس کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔