چینی بحران، فائدہ لینے اوردینے والوں کو سزائیں ہونی چاہئیں، تجزیہ کار

April 09, 2020


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میںمیزبان وجیہ ثانی کے پہلے سوال حکومت کو چینی کا مصنوعی بحران دوبارہ پیدا کرنے والوں کیخلاف کیا کارروائی کرنی چاہئے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ چینی بحران میں فائدہ لینے والوں اور دینے والوں سب کو سزائیں ہونی چاہئیں، شوگر مافیا کی دھمکی سے ریاست کو ڈرنا نہیں چاہئے،شوگر مافیا کو کنٹرول کرنا وزیراعظم کیلئے مشکل نہیں ہونا چاہئے، کاشتکاروں کو گنے کے بجائے کپاس لگانے کی طرف راغب کیا جائے۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ چینی بحران میں فائدہ لینے والوں اور دینے والوں سب کو سزائیں ہونی چاہئیں، آٹا چینی بحران پر کارروائی نہیں ہوئی تو مافیاز آئے روز عمران خان کو دھمکیاں دیں گے، مصنوعی بحران پیدا کریں گے اور من مرضی کے فائدے لیں گے، شوگر مافیا کیا کرسکتا ہے کسانوں سے گنا نہیں لے گا اور ملیں بند کردے گا،چینی کے بغیر بھی گزارا ہوسکتا ہے مگر بلیک مارکیٹنگ اور بلیک میلنگ ہر صورت ختم ہونی چاہئے، اپوزیشن بغض عمران میں سستی سیاست نہ کرے صرف پاکستان کا سوچے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی ملک کی محبت میں حکومت کا ساتھ دیں تاکہ پچیس اپریل کو سخت اقدامات کیے جائیں۔سلیم صافی کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کا سب سے تیز سیاستدان ہے، عمران خان کو شوگر مافیا سیاسی خاندانوں کا پتا تھا پھر انہیں اپنی پارٹی میں کیوں شامل کیا، شوگر ملوں کو سبسڈی پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت نے ہی دی اس وقت وزیراعظم کیوں خاموش تھے، اس وقت جو کچھ ہورہا ہے یہ پی ٹی آئی کی اندرونی لڑائی کا شاخسانہ ہے، پارٹی میں جہانگیر ترین گروپ کمزور اور بنی گالہ گروپ مضبوط ہوگیا ہے، وزیراعظم کو اب جہانگیر ترین کے جہاز کی ضرورت نہیں انہیں سیکڑوں جہاز دستیاب ہیں، جہانگیر ترین کی جگہ زلفی بخاری نے لے لی ہے۔حسن نثار نے کہا کہ مافیاز وزیراعظم کو تختہ دار تک لے جاتے ہیں شوگر مافیا تو صرف دھمکیاں دے رہا ہے، حکومت کو چینی بحران پیدا کرنے والوں کیخلاف وہی کارروائی کرنی چاہئے جو سماج دشمن عناصر کیخلاف ہوتی ہے، عوام باشعور ہونے کا ثبوت دیں اور چینی کا بائیکاٹ کر کے شوگر مافیا کو خود سزا دیں۔شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ شوگر مافیا کی دھمکی سے ریاست کو ڈرنا نہیں چاہئے، ریاست کو چینی بحران کے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے، ریاست فیصلے کرے تو اس کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہوسکتا، شوگر مافیا قیمتیں بڑھاتی ہے تو چینی امپورٹ کی جائے، بیرون ملک چینی پاکستان سے سستی ہے، شوگر مافیا کو کنٹرول کرنا وزیراعظم کیلئے مشکل نہیں ہونا چاہئے، کاشتکاروں کو گنے کے بجائے کپاس لگانے کی طرف راغب کیا جائے۔