ڈاؤ یونیورسٹی، کورونا کو غیر مؤثر کرنیوالی جین کی دریافت کا دعویٰ

April 09, 2020

پاکستانی ماہرین نے کوروناوائرس کی راہ میں مزاحم انسانی جین میں قدرتی تبدیلیوں کی موجودگی کا پتہ لگا لیا ہے۔

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ماہرین کی جانب سے اہم دعویٰ کیا گیا ہے کہ انسانی جین میں قدرتی طور پر موجود دو تبدیلیوں کا پتہ لگا لیا گیا ہے، تبدیلیاں کورونا وائرس کو غیر مؤثر کرسکتی ہیں جبکہ کسی انسان میں دو یا ایک تبدیلی کی موجودگی سے کورونا وائرس غیر مؤثر ہوسکتا ہے۔

ماہرین ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے مطابق انسانی جین میں تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لیے1 ہزار انسانی جین پر تجزیہ کیا گیا ہے۔

ماہرین کے مطابق کورونا سے متعلق انسانی جین پر کی جانے والی تحقیق بین الاقوامی سائنسی جریدے جرنل آف میڈیکل وائرولوجی میں شائع ہوگئی ہے جبکہ اس تحقیق سے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے طبی وسائل کے تعین میں مدد ملے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ریسرچ ڈاؤ کالج آف بائیو ٹیکنالوجی کے وائس پرنسپل کی سربراہی میں طلبہ واساتذہ کی ٹیم نے کی ہے۔

ترجمان ڈاؤ یونیورسٹی کے مطابق ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کی جانب سے ریسرچ ٹیم کو کامیابی پر مبارک باد پیش کی گئی ہے۔