ماحولیاتی عدم توازن بڑا چیلنج

April 26, 2020

موسمی تبدیلی کی وزیر مملکت زر تاج گل نے عالمی یومِ ارض کے موقع پر کہا کہ دنیا کوحالیہ برسوں میں عالمی مالیاتی بحران، غذائی بحران، ماحولیاتی نظام کی تباہی کوبڑھانے، ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے شدید موسمی تبدیلیوں اور وبائی امراض کا سامنا ہے۔ یہ متعدد اور باہم وابستہ بحرانوں سے بڑھتی ہوئی انسانی آبادی کے اس سیارے پر امن اور استحکام کے ساتھ زندگی گزارنے کی صلاحیت پر سوال اٹھ رہے ہیں اور پوری دنیا کی حکومتوں اور شہریوں پر فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی، غیر مستحکم اور بے دریغوسائل کا استعمال قدرتی وسائل کو بدستور متاثر کر رہاہے جس سے خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کے لیے مزید مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور ماحول سے متعلق تنازعات کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ ماحولیاتی انحطاط، فضائی اور آبی آلودگی، اوزون پرت کی کمی، جنگلات کی کٹائی، صحراؤں میں اضافہ، جنگلی حیاتیات میں کمی اور زمینی وسائل کی تباہی کے نتیجے میں آب و ہوا میں تبدیلی اور ماحولیاتی عدم توازن پیدا ہوا ہے، جس سے معاشرتی و معاشی ترقی کے فوائد کا استحکام پاکستان کے لئے خطرہ ہے۔عالمی یوم ارض 2020 کا مقصد آب و ہوا میں تبدیلی جیسے موضوعات ہیں، جو اس انتہائی مشکل چیلنج سے نمٹنے کے لئے زیادہ سے زیادہ اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان چیلنجوں سے آگاہ ہے اور پاکستان کے عوام کے لئے صاف ستھرے، صحت مند ماحول کی تعمیر کے لئے متعدد پالیسیوں اور پروگراموں سے متعلق اقدامات کرنے میں کوشاں ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے موسمیاتی کنونشن کا ممبر ملک ہے اور پیرس معاہدے پر عمل درآمد کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔ پاکستان کے قومی سطح پر طے شدہ اقدامات میں گرین ہاؤس گیس میں 20 فیصد تک تخفیف کی صلاحیت کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جو مالی تعاون کے لئے مشروط ہیں۔بلین ٹری سونامی پروجیکٹکی کامیابی سے تکمیل اور اس کی بڑھوتی گرین سیکٹر میں ہونے والی بھاری سرمایہ کاری کا واضح ثبوت ہے، جو نہ صرف آب و ہوا کی تبدیلی کو حل کررہا ہے بلکہ سبز روزگار پیدا کرنے اور غربت کو کم کرنے میں مدد فراہم کررہا ہے۔ ملک توانائی، ٹرانسپورٹ اور گھریلو بجلی کے شعبوں سے اخراج کو کم کرنے کے لئے سرگرمیوں میں بھی بڑی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔حکومت پاکستان نے ماحولیاتی اقدامات کے سلسلے میں سب سے آگے رہنے کا بہت اعلی مقصد طے کیا ہے، اور اس کے لئے تمام سیاسی اور ادارہ جاتی مدد کو بھی یقینی بنایا ہے۔ یوم کرہ ارض، 2020 کے مقصد کے مطابق، میں ہر فرد سے گزارش کرتی ہوں کہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے مقصد کی حمایت کرے، جو ہمارے ملک کے روشن اور پائیدار مستقبل کو یقینی بنائے گی۔