کراچی: 38 ویں روز لاک ڈاؤن میں ذرا نرمی

April 29, 2020

کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے کیے گئے لاک ڈاؤن کے 38 ویں روز کراچی کی بوہرا پیر ہارڈویئر مارکیٹ بند ہے جبکہ دکاندار باہر کھڑے ہیں۔ (تصویر: سہیل رفیق)

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کراچی سمیت سندھ بھر میں 38 روز سے لاک ڈاؤن جاری ہے، ماہ صیام میں لاک ڈاؤن میں نرمی بھی کی گئی ہے۔

کراچی کی بعض شاہراہوں سے بیرئیر بھی ختم کردیئے گئے ہیں لیکن پولیس کی نفری موجود ہے، اس دوران شہریوں کی جانب سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی بھی کی گئی۔

کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے کیے گئے لاک ڈاؤن کے 38 ویں روز آن لائن کاروبار کی اجازت ملنے کے بعد کراچی کی صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کے دکاندار نے اپنی اشیاء کی آن لائن فروخت کے لیے لسٹ آویزاں کی ہوئی ہے۔ (تصویر: سہیل رفیق)

سندھ پولیس کے ترجمان کے مطابق 37 روز کے دوران صوبے میں گرفتار ملزمان کی تعداد 9 ہزار 948 ہوگئی ہے، جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں خلاف ورزی پر 180 افراد گرفتار اور 50 مقدمات درج کیے گئے۔

ترجمان سندھ پولیس کے مطابق کراچی میں بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 96 افراد گرفتار اور 35 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

کورونا وائرس کی وباء کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے کیے گئے لاک ڈاؤن کے 38 ویں روز کراچی کے علاقے کھوڑی گارڈن میں چند دکاندار آدھے شٹر کھول کر کاروبار کر رہے ہیں۔ (تصویر: سہیل رفیق)

ترجمان سندھ پولیس نے بتایا ہے کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری کی پابندی کی خلاف ورزی پر بھی گرفتار افراد کی تعداد 291 ہے۔

پولیس کے مطابق افطاری کے سامان سمیت سموسے، پکوڑے، جلیبی اور دیگر اشیاء کی فروخت پر پابندی ہے، جبکہ فلاحی اداروں سمیت کسی کو بھی سڑکوں پر اجتماعی افطاری اور سحری کی اجازت نہیں ہے۔