طیارہ حادثہ، ریسکیو آپریشن مکمل، ملبہ ہٹانے کا کام جاری

May 24, 2020

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حادثے کا شکار طیارے کا ریسکیو آپریشن مکمل کرنے کے بعد طیارے کے ملبے کو ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے ،جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لاہور سے فرانزک لیبارٹری کی تین ٹیمیں ضروری آلات کے ساتھ کراچی پہنچ گئیں ہیں، محکمہ صحت نے حادثے میں97 افراد کے جاں بحق ہونیکی تصدیق جن میں 68 مرد، 26 عورتیں اور 3 بچےشامل ہیں، جبکہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے مزید 2افراد کی شناخت ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام حادثے کا شکار ہونے والے بد قسمت طیارے کے گرنے کے مقام اور طیارے کے ملبے سے 97 لاشیں نکالی گئی ہیں جو کہ تمام کی تمام جہاز کے مسافروں اور عملے کی ہیں ۔ جناح اسپتال میں 66 لاشیں لائی گئیں جبکہ 31 لاشیں سول اسپتال پہنچائی گئیں ۔ جناح اسپتال منتقل ہونے والی لاشوں میں 20 خواتین، 43 مرد اور 3 بچے شامل ہیں جبکہ سول اسپتال منتقل کی جانے والی لاشوں میں 6 خواتین اور 25 مرد ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق تمام لاشوں کا جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا اور 16 لاشوں کی شناخت کی گئی جبکہ 50 لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ سول اسپتال آن والی لاشوں میںسے صرف 3 لاشوں کی شناخت ہوئی جبکہ 28 لاشوں کی شناخت نہیں ہو پائی ہے۔ڈی این اے کے لیے نمونے لینے کے بعداب لاشوں کو سول اور جناح اسپتال سے ایدھی سردخانہ سہراب گوٹھ اور چیھپا سردخانہ گورا قبرستان میں منتقل کردیا گیا ہے۔ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے لاہور سے فرانزک لیبارٹری کی تین ٹیمیں ضروری آلات کے ساتھ کراچی پہنچ گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ بدقسمت جہاز کے مسافروں میں سے صرف دو مسافر ہی رہے اور وہ زندہ بچ گئے جبکہ بقیہ تمام مسافر اور عملے کے ارکان اس حادثے میں جاں بحق ہوگئے ۔ نادرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے زیادہ ترافراد کی لاشیں جھلسی ہوئی ہیں جوناقابل شناخت ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ 3 جاں بحق افراد کے موقع پرانگوٹھوں کے نشان لیے گئے جس میں سے 2 لاشوں کی نادرا نے شناخت کرلی ہے۔لاشوں کی شناخت کے لیے فوکل پرسن کی تعیناتی کی گئی ہے تاہم شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں ۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن کورنگی جنید احمد ٹیم کی سربراہی کریں گے جبکہ ڈی ایس پی رستم سول اسپتال میں اور ڈی ایس پی آفتاب عالم جناح اسپتال میں تعینات ہوں گے۔ دریں اثناء طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے مزید 2افراد کی شناخت ہوگئی۔ اس سے قبل جمعے کی رات تک 17افراد کی شناخت ہوئی تھی۔ اس طرح اب تک 19 افراد کی شناخت کر لی گئی جن میں محمد طاہر ولد عبدالمبین، فریحہ رسول ولد غلام رسول ، فریال بیگم زوجہ اسداللہ ،سیدہ صائمہ عمران زوجہ سید عمران حسن،کیپٹن سجاد ، فرحان ولد عبدالقادر،دلشاد احمد ولد مبین احمد، سید محمد احمد ولد سید جمال احمد،ندا وقاص ولد عرفان اللہ، عمار راشد ولد راشد محمود، شہناز پروین ولد امان اللہ خان ، شعیب رضا ولد شریف رضا، وقاص طارق ولد محمد طارق ، اقراء شاہد ولد شاہد ،ماہم زوجہ میجر شہریار،الیسا شہریار ولد میجر شہریار،بالاج خان، آصف فیاض راجا اور سید دانش شاہ شامل ہیں۔ کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں گرنے والے پی آئی اے کےطیارے کے ملبے سے لاشیں نکالنے کا کام دوسرے روز ہفتے کو بھی جاری رہابیشتر لاشیں صبح تک نکالی جا چکی تھیں جبکہ طیارے سمیت تباہ ہونے والے مکانوں کا ملبہ ہٹانے کاکام رات تک جاری رہاجس گلی میں طیارہ گرا تھا اس کے علاوہ جناح گارڈن کی بقیہ گلیوں کو آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا متاثرہ گلی کو قناتیں لگا کر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے بند کر رکھا ہے اس گلی میں عام لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی طیارہ گرنے سے مجموعی طور پر 19 گھر متاثر ہوئے ہیں ان کے مکینوں کو انتظامیہ نے مختلف ہوٹلوں میں ٹھہرایا ہوا ہےعلاقے میں فضا دن بھر سوگوار رہی مکین آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں سےتعاون کر رہے تھے علاقے سے ملحقہ مین سڑکوں خاص کر جناح ایوینو پر ٹریفک معمول کے مطابق تھا علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کےبعدمتاثرہ مکانوں کی فوری مرمت کی ضرورت ہوگی کیونکہ بعض مکان رہنے کے قابل نہیں رہے۔