میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے

May 27, 2020

پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں عید الفطر کے چوتھے روز بھی مظاہرے کیے گئے۔

ملتان، پشاور بہاولپور، نوابشاہ اور نوشہروفیروز میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

پشاور میں جنگ، جیو اور دی نیوز کے دفاتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جنگ جیو کے صحافیوں اور کارکنان نے شرکت کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری غیر قانونی ہے اور انہیں انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملتان میں جنگ جیو آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں جنگ اور جیو کے ورکرز، سینئر صحافیوں اور پاکستان پیپلز پارٹی ملتان ڈویژن کے صدر خالد حنیف لودھی نے شرکت کی۔

اس موقع پر خالد حنیف لودھی کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری ذاتی رنجش پر کی گئی، میر شکیل الرحمٰن کو سچ لکھنے اور بولنے کی سزا دی جاری ہے۔

بہاولپور میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف پریس کلب میں احتجاج کیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔

مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف نعرے بازی کی اور رہائی کا مطالبہ کیا۔

نواب شاہ اور نوشہرو فیروز میں بھی میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لیے مظاہرے کی گئے جس میں موجود مظاہرین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو بلا جواز قرار دیا۔