آئی سی سی ویڈیو کانفرنس، ٹی 20 ورلڈ کپ کے مستقبل پر فیصلہ آج متوقع

May 28, 2020

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے مستقبل کے لئے آئی سی سی بورڈ میٹنگ جمعرات کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہورہی ہے۔ ششانک منوہر کی جگہ آئی سی سی کے نئے چیئرمین کی نامزدگی بھی متوقع ہے۔ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے بھی فیصلہ متوقع ہے ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کہنا ہے کہ رواں سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ملتوی کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔ آسٹریلیا میں ٹورنامنٹ کی تیاریاں جاری ہیں اور کورونا کے باعث صحت عامہ کی تبدیل ہوتی صورت حال میں متبادل منصوبوں پر غور کیا جارہا ہے۔ قبل از وقت قیاس آرائیاں درست نہیں ہیں۔ ترجمان آئی سی سی کے مطابق ایونٹ کے ملتوی ہونے سے متعلق خبریں غلط ہیں، میٹنگ میں ورلڈ کپ کے انعقاد سے متعلق غور کیا جائے گا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ایونٹ کے حوالے سے جلد ہی کوئی فیصلہ کیا جائےگا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 18اکتوبر سے 15نومبر تک شیڈول ہے۔ البتہ کورونا وائرس کے سبب اس کو ملتوی کرنے کی اطلاعات ہیں ۔ کورونا وائرس کے باعث آسٹریلیا میں 15ٹیموں کو لانا اور قرنطینہ میں رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا ورلڈ کپ کے حوالے سے واضح پلان دے گا ۔ بعض سابق اور موجودہ کرکٹرز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ملتوی ہونے کی پیش گوئی کر چکے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو اگلے برس فروری مارچ یا 2022 تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ بھارتی بورڈ کی خواہش ہے کہ ورلڈ کپ ملتوی ہو تاکہ انڈین پریمیئر لیگ کا انعقاد کیا جا سکے ۔ بھارتی بورڈ 25 ستمبر سے یکم نومبر تک لیگ کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اگلے برس فروری مارچ تک ملتوی کرنے کی پی سی بی نے مخالفت کی ہے ۔ پی سی بی 2016 سے فروری مارچ میں پاکستان سپر لیگ کا انعقاد کرتا ہے۔ وہ پی ایس ایل کی ونڈو کے دوران میگا ایونٹ کے انعقاد کے کسی طرح حق میں نہیں ہے ۔ ذرائع کے مطابق تجویز پیش کی گئی کہ آسٹریلیا کو 2021کے ایونٹ کی میزبانی کرنے دی جائے جبکہ بھارت 2022 میں فروری اور مارچ میں ٹورنامنٹ کا انعقاد کرے۔ یاد رہے کہ ایف ایم سی اے کے چیئرمین پی سی بی کے سربراہ احسان مانی ہیں، کمیٹی کے بعض ارکان نے اعتراض کیا کہ اگر ایک ورلڈ کپ اکتوبر، نومبر میں ہوا تو اگلا فروری، مارچ میں کیسے ہوسکتا ہے، کیا2021کی فاتح ٹیم صرف 5، 6ماہ کیلیے چیمپئن رہے گی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ ابھی اس حوالے سے بی سی سی آئی نے اپنے خیالات کا اظہار نہیں کیا، اسے2021کے ایونٹ سے دستبرداری کیلیے مضبوط وجہ پیش کرنا ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کو2021کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپنی حکومت سے بات کرکے ٹیکس معاملات پر چھوٹ لینا ہوگی۔ اس سے قبل بھارت2016کے ٹورنامنٹ میں وعدے کے باوجود اپنی حکومت سے چھوٹ حاصل نہیں کرسکا تھا اگر بھارتی بورڈ نے حکومت سے پیشگی ٹیکس معاملات پر چھوٹ حاصل نہ کی تو پھر ٹورنامنٹ کی میزبانی کسی اور ملک کو مل سکتی ہے۔