میر شکیل کی گرفتاری، ریاست کا چوتھا ستون پابند سلاسل، مقررین

May 28, 2020

میر شکیل کی گرفتاری، ریاست کا چوتھا ستون پابند سلاسل، مقررین

کراچی ، لاہور، پشاور، راولپنڈی ، ملتان ، شیخوپورہ (اسٹاف رپورٹر، نمائندگان جنگ) ایڈیٹر انچیف جنگ وجیو گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف کراچی ، لاہور ، پشاور ، راولپنڈی اور ملتان سمیت کئی چھوٹے بڑے شہروں میں صحافتی تنظیموں اور جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام احتجاجی کیمپوں اور مظاہروں کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رہا، اس موقع پر سیاسی وسماجی رہنمائوں، صحافی تنظیموں کے عہدیداران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی ، اس موقع پر مقررین نے کہا کہ میر شکیل الرحمان پر نہ تو کوئی کیس ہے اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر ہے، ان کی گرفتاری میڈیا ہائوسز پر پابندی لگانے کا منصوبہ ہے، میڈیا جمہوریت کا چوتھا ستون ہے، میر شکیل الرحمان کی گرفتار ی کے بعد چوتھاستون پابند سلاسل ہے تو ایسے میں عوام اور حق کی بات کون کریگا، ملتان میں جنگ اور جیو کے کارکنوں کے احتجاجی مظاہرے سے پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر خالد حنیف لودھی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمن کو کلمہ حق بلند کرنے کی پاداش میں غیرقانونی طور پر جیل میں ڈالا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس موقع پر دیگر پی پی رہنما بھی موجود تھے، صدرشیخوپورہ پریس کلب مبشر حسن بٹ کی زیر صدارت اجلاس میں مقررین نےکہا کہ ملک کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو عید کے پر مسرت موقع پر بھی اپنی فیملی سے دور رکھنا نیب کی بہت بڑی زیادتی ہے، ادھر پاکستان مسلم لیگ(ن) راولپنڈی کے سابق رُکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان کی رہائش گاہ پر یوم تکبیر کی تقریب میں بھی جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ۔تقریب میںمسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے زیب النساء اعوان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ ملک شکیل اعوان نے کہا کہ آج مُلک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے تو اس میں ’’23‘‘سال قبل اُس وقت کے محب وطن اور دلیر وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کردار رہتی دُنیا تک یاد رکھا جائیگا ، اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور میڈیا میں سالار کی حیثیت رکھنے والے میر شکیل الرحمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا،عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹرشاہی سید نےکراچی میں میر شکیل الرحمان رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برسوں پرانے کیس میں ایڈیٹر انچیف جنگ جیوکی گرفتاری مضحکہ خیز ہے، 75 دنوںمیں نیب کوئی ثبوت نہیں پیش کرسکی ، میں سمجھتا ہوں کہ 75 سال بھی اگر نیب کو دیئے جائیں تو وہ پھر بھی میرشکیل کے خلاف کوئی ثبوت نہیں لاسکے گی،میرخاندان کی پاکستان اور پاکستانی میڈیاکیلئے بڑی خدمات ہیں، پوری اے این پی جنگ اور جیو کے کارکنوں کے ساتھ ہے، آپ ہمیں جب بھی کہیں گے ہم پورے پاکستان میں آپ کے ساتھ میرشکیل کی رہائی کیلئے مظاہرہ کریں گے، اس موقع پر ریلوے ورکرز یونین کے مرکزی چیئرمین منظور رضی، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری یونس بونیری، پرپی ایف یو جے کے سابق سیکرٹری جنرل خورشید عباسی،ایپنک سیکرٹری جنرل شکیل یامین کانگا، مسلم لیگ ن سندھ کے نائب صدر اقبال خاکسار، کے یو جے کے سابق جنرل سیکرٹری فہیم صدیقی، دی نیوز کے جنرل سیکرٹری دارا ظفر اور جاوید پریس یونین کے جنرل سیکرٹری رانا محمد یوسف نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اے این پی کے محمد اسحاق سواتی، رضا امین محسود، شاہ فیصل بونیری، زمان شاہ، نظیر احمد، لطیف الرحمان، دی نیوز کے صدر سعید پاشا، ایسو سی ایشن آف کیمرہ جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری فرحان الیاس بھی موجود تھے۔منظور رضی نے کہا کہ میر خلیل الرحمان کا شمار بانیان پاکستان میں ہوتا ہے پاکستانی صحافت میں جنگ گروپ کی خدمات لازوال ہیں ۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ میر شکیل الرحمان کو فوری رہا کیا جائے۔پی ایف یو جے کے سابق سیکریٹری جنرل خورشید عباسی نے کہا کہ آزادی صحافت کے لئے جدوجہد کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں صحافیوں کی تاریخ جدوجہد سے بھری ہوئی ہے میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر آج پورے ملک میں احتجاج ہو رہا ہے۔ یہ کیسی حکومت ہے کہ آج ملک کا ہر طبقہ پریشان ہے۔ یونس بونیری نے کہا کہ اس ملک حق اور سچ کیلئے میڈیا نے بے تحاشہ قربانیاں دیں ہیں۔ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمان کا قصور یہ ہے کہ وہ حق اور سچ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتا اور یہی بات حکومتوں کو بری لگتی ہےیہی نہیں جس جس نے ملک میں اظہار رائے کی بات کی اسے سزا دی گئی ۔