امریکی ریاست مینی سوٹا میں مظاہروں کا تیسرا دن

May 29, 2020


امریکی ریاست مینی سوٹا میں سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف تیسرے روز بھی مظاہرے کیے گئے جس میں مشتعل افراد نے کئی گاڑیوں اور درجنوں املاک کو آگ لگا دی۔

ریاست مینی سوٹا میں یہ فسادات 46 برس کے جورج فلائیڈ کو دن دِہاڑے سڑک پر تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کرنے پر کیے گئے ۔

مظاہرین نے اس دوران توڑ پھوڑ کی اور دکانوں میں لوٹ مار بھی کی جس پر مقامی پولیس کو شیلنگ کرنا پڑ گئی ، جبکہ فسادات پر قابو پانے کے لیے مینی سوٹا کے گورنر نے نیشنل گارڈز کو بھی طلب کرلیا ہے۔

مظاہرین نے اس موقع پر کہا کہ سفید فام پولیس اہلکاروں کو کھلی چھوٹ حاصل ہے اور وہ سیاہ فاموں کو آج بھی غلاموں کی طرح سڑکوں پر قتل کر رہے ہیں۔

ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار سے بچنے کے لیے مینیاپلیس میں کئی اسٹورز بند کردیے گئے ۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر میشال باشالے نے کہا ہے کہ امریکا کو سیاہ فام شخص کو تشدد سے ہلاک کرنے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔