ہانگ کانگ کے شہریوں کو برطانوی شہریت دینے کے بیان پرچین کا شدید ردعمل

May 31, 2020

لندن(پی اے ) چین کی حکومت نے برطانوی حکومت کی جانب سے ہانگ کانگ کے شہریوں کوبرطانوی شہریت دینے کے بیان پرشدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین برطانوی حکومت کے اس عمل کے خلاف اقدامات کرے گا،چین نے کہا کہ برطانوی حکومت کی جانب سے اپنی سابق کالونی کا پاسپورٹ رکھنے والے 3 لاکھ افراد کو شہریت دینا بین الاقوامی قانون کے منافی ہوگا، چین کی پارلیمنٹ نے گزشتہ دنوں بغاوت سے متعلق قانون کی منظوری دی ہے سفیروں اور تاجروں کو خدشہ ہے کہ اس قانون سے ہانگ کانگ کی نیم خود مختار حیثیت اورعالمی مالی حب کی اس کی حیثیت ختم ہوجائے گی، برطانیہ،امریکہ ،آسٹریلیا اورکینیڈا نے جمعرات کواس کی مذمت کی ہے، اور برطانوی وزیر خارجہ ڈومنک راب نے بیجنگ پر زور دیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے۔ڈومنک راب نے کہا کہ اگر چین نے مجوزہ قانون ختم نہ کیا تو برطانیہ ہانگ کانگ کے برطانوی پاسپورٹ رکھنے والے غیر ملکی برطانوی قومیت رکھنے والے ان کم وبیش 300,000 افراد کو برطانیہ میں 6ماہ کے بجائے12ماہ قیام کی اجازت دے گااور ان کو برطانیہ میں12ماہ تک ملازمت کرنے اور تعلیم حاصل کرنے اجازت دے گا جو کہ مستقبل میں شہریت فراہم کرنے کاراستہ ہے ،چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لی جیان نے کہا کہ اگر برطانیہ یکطرفہ طورپر اپنے معمولات تبدیل کرتاہے تو یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوگی،ہم اس کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں اور جوابی اقدام کرنے کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔جمعہ کو بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں یہ بات کہی، ڈائوننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے اس کے جواب میں کہا کہ ہم چین پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس قانون پر نظر ثانی کرے اور بین الاقوامی کمیونٹی کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ہمیں امید ہے کہ ہم نے ہانگ کانگ کے استحکام اور خوشحالی کے حوالے سے بیجنگ کی تجویزکے اثرات کے بارے میں کھلے عام اور نجی طورپر جو دلائل دئے ہیں بیجنگ کی حکومت اس پر سنجیدگی سے غور کرے گی ،جمعہ کو بھی درجنوں افراد نے ہانگ کانگ اور وسطی ضلع کے مال میں احتجاج کیا ان میں سے بعض مال کے اندر نعرے لگارہے تھے اور دوسرے بالکونیوں سے بینر گرارہے تھے جس پر ہانگ کانگ کی آزادی کے نعرے درج تھے۔پولیس مال کے باہر انتظار کرتی رہی لیکن اس نے ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش نہیں کی۔