سوات ،نجی تعلیمی اداروں کو ریلیف دینے اور بحال کرنے کا مطالبہ

June 01, 2020

سوات(نمائندہ جنگ)ما لاکنڈڈویژن کی نجی تعلیمی تنظیموں نے حکومت سے تعلیمی اداروں کو ریلیف دینے اور تعلیمی سلسلہ فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کردیا،جائز مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کردیا،کورونا کے سبب جہاں دیگر شعبے متاثر ہوئے وہاں نجی تعلیمی ادارے بھی بری طرح متاثرہوچکے ہیں،ان خیالات کا اظہار پرائیوٹ ایجوکیشن نیٹ ورک ، پرائیویٹ سکول منیجمنٹ،پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگرتنظیموں کے عہدیداروں امجدعلی شاہ،عبدالجلیل نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر پرائیویٹ سکولوں کے پرنسپلز اور ڈائریکٹرز سمیت اساتذہ نے بھی کثیرتعدادمیں شرکت کی،انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اداروں میں پڑھنے والے لاکھوں بچوں کا قیمتی وقت ضائع ہورہاہے تودوسری طرف ان اداروں میں پڑھانے والے اساتذ ہ اور دیگر سٹاف کی پریشانیاں بھی بڑھ رہی ہیں،انہوں نے کہاکہ تیرہ مارچ کی شام سے جب بچے گھر وں کو واپس آچکے تھے سکول بند کردیئے گئے اوراس کے ساتھ اڑھائی ماہ سردیوں کی چھٹیوں کے بعد یکم مارچ کو ادارے کھلنے کے بعد دوبارہ بند ہوگئے،اسی طرح بغیر کسی منصوبہ بندی کے سکولوں کی بندش سے سب سے زیادہ نقصان بچوں کی تعلیم کا ہوا،اس حوالے سے ہم نے ہر فورم پر آواز اٹھائی مگر اس کے باوجود کسی بھی ذمہ دارنے توجہ نہیں دی،انہوں نے کہاکہ ہمارے صوبے میں تقریباََ 24لاکھ بچے پرائیوٹ سکولوں میں زیر تعلیم ہیں اور انہی اداروں سے ڈیڑھ لاکھ اساتذہ ودیگر عملہ کا بھی روزگار وابستہ ہے،مگر ان کے معاش کایہ سلسلہ اچانک رک گیاہے انہوں نے کہاکہ حکومت نے نجی تعلیمی شعبہ کی معاونت کیلئے ایلیمنڑی ایجوکیشن فاؤنڈیشن اورفرنٹیئرایجوکیشن فاؤنڈیشن قائم کئے ہیں جو اپنا کام صحیح طورپر ادا نہیں کررہے ہیں جن کے پاس اربوں روپے کا فنڈ موجود ہے،اس موقع پر ابرارالحق، نوررحمان، نثارحمد، عبدالودود اور سوات، دیر، بونیر، شانگلہ، چترال، ملاکنڈ ڈویژن کے دیگر علاقوں کے پرائیوٹ سکولوں اور تنظیموں کے عہدیداراورنمائندے بھی موجودتھے۔