کورونا سےکرکٹ کا حسن ماند پڑنے کا خدشہ، وقار یونس، گیند اور بیٹ میں توازن بگڑ جائے گا

June 02, 2020

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماضی کے عظیم فاسٹ بولر اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے ہر کھیل پر اثر پڑ رہا ہے، کھیل اور کھلاڑیوں پر ہی نہیں بلکہ شائقین پر بھی اس کے منفی اثرات پڑ رہے ہیں، کیونکہ عوام کھیلوں کے لائیو مقابلے صبح و شام دیکھنے کے عادی ہو چکے ہیں اور اب جب انہیں دیکھنے کو کچھ نہیں مل رہا تو وہ پریشان ہو رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے اثرات سب سے زیادہ کرکٹ پر مرتب ہوں گے۔ بیٹ اوربال میں توازن مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔ پیر کو ایک انٹرویو میں وقار یونس نے کہا ہے ہے کہ گیند کو ڈس انفکیٹ کرنے سے بیٹسمینوں کو فائدہ اور بولرز کو نقصان ہوگا، گیند کی جب چمک نہیں ہوگی تو سوئنگ بھی نہیں ہوگی۔ تھوک سے گیند کو نہ چمکانے کا عادی ہونا پڑے گا۔ کامیابی کے بعد جشن نہ منانا عجیب سے لگے گا۔ لیکن کرکٹ کی بحالی کے لیے سب کو نئے قوانین کا عادی ہونا پڑے گا۔ کرکٹ میں سب کو بہت زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہوگی، ذرا سی لاپرواہی سے نقصان ہوسکتا ہے۔کورونا وائرس سے کرکٹ کا حسن ماند پڑجائے گا۔کھلاڑی اور کوچ کی حیثیت سے بات کروں تو میں سمجھتا ہوں کہ سب سے متاثر کھیل کرکٹ ہو گا، کیونکہ اس میں بال ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ جاتی ہے، کھلاڑی تھوک اور پسینے سے گیند کو چمکاتے ہیں، جبکہ ایسی ہی چیزوں سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ سب سے زیادہ ظاہر کیا جاتا ہے۔ نئے قوانین اور روایات کھلاڑیوں کے لیئے ایک جھٹکا ثابت ہوں گی۔ٹیسٹ فاسٹ بولر نے کہا کہ تھوک سے بال کو نہ چمکانے کی تجویز ہے، جبکہ بولرز گیند کو چمکانے کے لیئے تھوک کو ضروری سمجھتے ہیں، لیکن اب تھوک سے نہ چمکانے کا عادی ہونا پڑے گا لیکن اس کا کوئی حل نکالنا ہو گا، کیونکہ پہلے ہی بیٹسمینوں کو زیادہ فائدہ حاصل ہے، بولرز اگر سوئنگ نہیں کر پائیں گے تو بیٹسمینوں کو مزید فائدہ حاصل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بیٹ اور بال میں تواز ن قائم رکھنے کی ضرروت ہے ، پہلے ہی فلیٹ پچز کی وجہ سے بولروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بال ڈس انفیکٹ کرنا ہے تو پہلے اس کی آزمائش کی جائے۔ وقار یونس نے کہا کہ اصل دھچکا سیلی بریشن کے حوالے سے ہو گا۔ کھیل میں اصل مزہ ہی کامیابی حاصل کرنے کے بعد جشن منانے میں ہے، کھلاڑی ہائی فائیو کرتے ہیں، فزیکل کانٹیکٹ ہوتا ہے، سنچری بنانے کے بعد گلے ملتے ہیں ، یہ سب نہ کرنا کھلاڑیوں کے لیے بہت مشکل ہو گا، لیکن احتیاط کرنا پڑے گی۔‏ وقار یونس نے کہا کہ بولروں کا ایک لمبے عرصے کے بعد میدان میں آنا ایک چیلنج ہوگا، ان کا سب سے زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے، میدان میں بولنگ کرنے سے انہیں فٹنس مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے، ان پر فوری بوجھ ڈالنا خطرناک ہو گا ، آہستہ آہستہ بولنگ کی طرف لانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر تو نہیں بیٹھا جا سکتا، کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کرنا ہیں لیکن اس کے لیئے احتیاط بہت ضروری ہے، لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔