1460وینٹی لیٹرزدستیاب، 279نئے وینٹی لیٹرزخریدے تھے، یاسمین راشد

June 02, 2020

لاہور (آصف محمودسے) محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے پنجاب انفارمیشن کمیشن میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کورونا فنڈز کی مد میں 12ارب روپے سے زائد رقم فراہم کی گئی تھی۔ اب تک ایک ارب روپے سے زائد کے سرجیکل ماسک، N95 ماسک، حفاظتی گائونز، ہینڈ سینی ٹائزرز، سرجیکل گلوز سمیت دیگر ڈسپوز ایبل آئیٹمز خریدی گئیں جبکہ 3ارب سے زائد ڈسپوز ایبل حفاظتی سامان کے آرڈرز پائپ لائن میں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 8اضلاع میں کورونا کے دوران مختلف مریضوں کو 53ہزار 827ایزیتھرو مائی سین کیپسول (انیٹی بائیوٹک) اور 60ہزار 257کلوروکوئین گولیاں فراہم کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق اٹک میں 11ہزار 378، گجرات میں 1825، لودھراں میں 3286، منڈی بہائوالدین میں 14550، ننکانہ میں 1250، شیخوپورہ میں 10ہزا ر148، سیالکوٹ میں 19ہزار، ڈی جی خان میں 2380 انٹی بائیوٹک کیپسول مریضوں کو دیئے گئے جبکہ بعض اضلاع میں 60ہزار 257کلوروکوٹین گولیاں بھی مریضوں کو جاری کی گئیں۔’جنگ‘‘ کے رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد نے بتایا کہ وینٹی لیٹر اس لیے نہیں خریدے کیونکہ مارکیٹ میں دستیاب ہی نہیں تھے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے وینٹی لیٹرز کی خرید کے لیے باقاعدہ اشتہار دیا تھا لیکن کسی پارٹی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ این ڈی ای ایم اے کی طرف سے ہمیں آج 10وینٹی لیٹر موصول ہوئے ہیں جن کو ملا کر ہمارے پاس 1460وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے پچھلے سال 279 نئے وینٹی لیٹرز خریدے تھے۔ یاسمین راشد نے کہاکہ اس وقت کورونا سمیت مختلف مریض 20سے 30فیصد وینٹی لیٹرز پرزیرعلاج ہیں۔ ایک سوال پر کہ ایک ارب روپے سے زائد کی ڈسپوز ایبل چیزیں جن میں سرجیکل ماسک، ہینڈ سینی ٹائزرز، ڈسپوز ایبل کٹس اور دیگر ڈسپوز ایبل سامان شامل ہے، کا آڈٹ کیسے ہوگا، وزیر صحت یاسمین راشد نے بتایا کہ اگر ماسک سمیت یہ چیزیں نہ خریدتے تو پھر کیا کرتے۔