سندھ میں پولیو کے خلاف لڑنے والے 4ہزار 9سو ورکرز نوکریوں سے فارغ

June 02, 2020

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) سندھ میں پولیو کے خلاف لڑنے والے 4 ہزار 9 سو فرنٹ لائن ورکرز کو نوکریوںسے فارغ کر دیا گیا۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا جب عوام پہلے ہی شدید پریشان ہیں اور کورنا ریلیف ایمرجنسی آرڈننس کے تحت کسی کو نوکری سے نہیں نکالا جاسکتا ۔ سندھ کےپولیو پروگرام سے کراچی کے4 ہزار 9 سو کمیونٹی بیسڈ پولیو ورکرز کو یکم جون سے فارغ کر دیا گیا ۔ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کے ترجمان کا اس ضمن میں کہنا تھا کہ پولیو پروگرام کی بہتری کے لیے کمیونٹی بیسڈ ویکسی نیٹر زکوہٹانے کا اہم فیصلہ نیشنل ایمرجنسی پلان اورنیشنل پولیو مینیجمنٹ کی میٹنگ میں نومبر 2019 میں کیاگیاتھا جس میں تمام ماہرین کی رائے شامل تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وسائل کے بہتر استعمال کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ جن 89 یونین کونسلوں سے ویکسی نیٹرز کو نکالا گیا وہاں اب ان کی ضرورت نہیں اورمختلف حکمت عملی کے ذریعے وہی نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں ۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ پولیو پروگرام میں سالانہ کارکردگی اور تبدیلی معمول کا حصہ ہےاسی ضمن میں 14ہزار ویکسی نیٹرز میں سے 4ہزار 9سو کو نکالا گیا ہے اور انہیں یکم جون2020 سے فارغ کردیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ یہ وہ فرنٹ لائن ورکرز ہیں جنہوں نے ملک سے اس مرض اور مستقل معذوری کے خاتمے کے لئے خدمات سرانجام دیں اور اس دوران پولیو ورکرز پر حملوں میں ملک بھر میں 60 سے زائد ورکرز شہید بھی ہوئے لیکن انہی فرنٹ لائن ورکرز کو یکدم نوکریوں سے ایک ایسے وقت میں فارغ کر دیا گیاجب ملک بھر میں عوام کورونا کی وجہ سے پریشان ہیں اور معاشی مسائل عروج پر ہیں ۔ ملازمتوں سے فارغ کرنے کے خلاف پیر کو خواتین پولیو ورکرز نے سینکڑوں کی تعداد میں کراچی پریس کلب کے باہر بھرپوراحتجاج کیااور شدید نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ 4 سال قبل کمیونٹی بیس پولیو پراجیکٹ کا آغاز ہوا تھا تاہم حکومت نے پولیو پروگرام سے یکدم ہمارا کانٹریکٹ ختم کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا اور ان ہنگامی حالات میں ہمیں نوکری سے نکالا گیا ہےحالانکہ کسی کو نوکری سے نہ نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کورونا سے نہیں بے روزگاری سے مرجائیں گے۔