قطر کی پاکستان کے تین بڑے ایئرپورٹس میں سرمایہ کاری سے معذرت

June 02, 2020

اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ )قطر نے پاکستان کے تین بڑے ائیرپورٹس پر سرمایہ کاری سے معذرت کر لی ہے ۔ قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی نے قاس کا جوازا 2017 کے ماڈل سے پاکستان کے انحراف کو بتایا کہ اسلام آباد پروفیشنل انتظامیہ کو مذکورہ ائیر پورٹس چلانے کے لئے پیشہ ورانہ اختیارات منتقل کر نے کے لئے آمادہ نہیں ہیں ۔پاکستان میں اب حکام انفرادی ، ریسٹورنٹ ،پارکنگ ،ٹک شاپ خدمات قطر کے حوالے کر نے پر آمادہ ہے تاکہ وہ آپریشنل کنٹرول اپنے ہاتھوں میں رکھ سکے۔قطر چاہتا ہے کہ پاکستان اسلام آباد ، جناح ائیرپورٹ کراچی اور علامہ اقبال ائیر پورٹ لاہور کی 40 فیصد حصص کی خریداری پر ملکیت منتقل کرے ۔اس بات سے وزیر اعظم کو کابینہ اجلاس میں آگاہ کیا گیا ۔انہیں بتایا گیا کہ قطر کو اب اس معاملے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے لیکن قطر کو قائل کر نے کے لئے ضروری کوششیں بھی نہیں ہوئیں ۔ وزیر اعظم کے گزشتہ دورہ قطر میں امیر قطر نے پاکستان کے بڑے ائیر پورٹس میں سرمایہ کا ری کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن اس سمت میں ضروری کوششیں نہیں کی گئیں اور صرف تجارتی مراعات دینے پر آمادگی ظاہر کی گئی ۔جس پر قطر انوسٹمنٹ اتھارٹی نے سرمایہ کاری سے معذرت کر لی ۔دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم کے تجارت ، پارلیمانی امور کے مشیروں سمندر پار پاکستانیوں کے امور پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی ، چئیرمین بورڈ آف انوسٹمنٹ اور سیکرٹری ایوی ایشن پر مشتمل،کمیٹی تشکیل دی ہے جو دستاب آپشنز کا جائزہ لے کر وزیر اعظم کو سفارشات پیش کرے گی ۔اس سلسلے میں کمیٹی کو ریگولیٹری اور آپریشنل افعال کو علیحدہ کر نے کے لئے سفارشات پیش کر نے کے لئے 30 جون تک کا وقت دیا گیا ہے۔ فضائی صنعت میں سرمایہ کاری کو متوجہ کر نے کے لئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ان افعال کو علیحدہ کر نا نہایت ضروری ہے ۔