پہلی سہ ماہی، جاپان کیلئے پاکستان کی برآمدات میں کمی

June 04, 2020

کورونا کی وبا نے جہاں دنیا بھر کی معیشت اور تجارت پر اثر ڈالا ہے وہیں پاکستان اور جاپان کے درمیان تجارت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق موجودہ سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان سے جاپان کو 58 ملین ڈالر کی اشیاء برآمد کی گئیں ہیں جبکہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کے جاپان کو کی جانے والی برآمدات کا حجم 69 ملین ڈالر تھا۔

یہ کہا جاسکتا ہے کہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں جاپان کے لیے پاکستان کی برآمدات میں 11 ملین ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

اس حوالے سے ٹوکیو کے پاکستانی سفارتخانے میں تعینات کمرشل قونصلر طاہر چیمہ نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کسی طرح یہ بات ٹھیک بھی ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں پہلی سہ ماہی میں کمی آئی ہے تاہم ہماری ریسرچ کے مطابق بعض اوقات کچھ اشیاء کئی سالوں میں ضرورت کے تحت ایک دفعہ ہی برآمد کی جاتی ہیں۔

جاپان نے پہلی دفعہ پاکستان سے بڑی تعداد میں کاپر درآمد کیا تھا جو اس سال نہیں کیا گیا لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ کورونا کے باعث پاکستانی برآمدات میں یہ کمی نہیں آئی ہے۔

کمرشل قونصلر طاہر چیمہ نے بتایا کہ اسی طرح جاپان کی جانب سے پاکستان کوپہلی سہ ماہی میں کسی طرح کی کمی نہیں آئی ہے اور یہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 304 ملین ڈالر تھا جو موجودہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 305 ملین ڈالر رہا ہے ۔

طاہر چیمہ نے بتایا کہ موجودہ سال کی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں پاکستانی برآمدات میں کورونا کی وجہ سے کمی آسکتی ہے جس کی وجہ پاکستانی برامد کنددگان جاپان آکر اپنے لیے أرڈرز لیا کرتے تھے جو کورونا کی وجہ سے اب ممکن نہیں ہے جس سے پاکستانی برامدات میں کمی ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ سفارتخانہ ذاتی طور پر ان اداروں سے رابطہ کرکے پاکستانی اداروں کے لیے أرڈر کا تسلسل برقرار رکھ سکے۔

طاہر چیمہ نے کہا کہ وہ کوشش کررہے ہیں کہ اب جاپان کے لیے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوسکے جس میں زرعی اجناس، لیدر گارمنٹس، سرجیکل آلات اور منرل میں کافی گنجائش نظر آتی ہے جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھی پاکستانی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔