لاک ڈائون سے یونیورسٹیاں بحران کا شکار ہیں، انتھونی سیلڈن

June 06, 2020

راچڈیل (نمائندہ جنگ) یونیورسٹی آف بکنگھم کے وائس چانسلر سر انتھونی سیلڈن نے کورونا وائرس لاک ڈائون کے باعث حالیہ صورتحال کو یونیورسٹیوں کی تاریخ کا بدترین بحران قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈائون کی پابندیوں سے یونیورسٹیوں کو جہاں معاشی طور پر دبائو کا سامنا ہے وہیں طالبعلموں کے مستقبل پر سوالیہ نشان نظر آ رہا ہے، یونیورسٹیوں میں طالبعلموں کو کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر سمیت اہم حفاظتی اقدامات ناگزیر ہیں دوسری طرف طالبعلم بھی سخت دبائو کا شکار ہیں، آن لائن اور یونیورسٹیوں میں بیٹھ کر سیکھنے کے عمل کو وائرس کے اثرات سے محفوظ بنانے کیلئے کیلئے مختلف نقطہ نظر پر تجاویز زیر غور ہیں۔ وائس چانسلر نے بین الاقوامی طالبعلموں کے داخلے میں ریکارڈ کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے طالبعلموں کی اکثریت کا موقف ہے کہ یونیورسٹیوں کے کیمپس میں آمنے سامنے کی تعلیم کو مزید محفوظ بنانے کیلئے تعلیمی سال کے آغاز میں تاخیر کی حمایت کرتے ہیں کورونا بحران کے باعث یونیورسٹی کے49فیصد درخواست دہندگان کو کورونا بحران کے باعث کٹوتوں کا خدشہ ہے۔ یونیورسٹی آف کیمرج کی طرف سے معاشرتی دوری کے فارمولے پر عمل کرتے ہوئے 2020.21کے تعلیمی سال کے دوران لیکچرز کو آن لائن کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ گلاسگو یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کے درمیان دو میٹر کی دوری کے معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت پیش آئے گی، اسٹافورڈشائر یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر لیز بارنس نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبعلموں کو معاشرتی فاصلے اور احتیاطی تدابیر کیساتھ تفویض کردہ چھوٹے گروپوں کی شکل میں رہائش گاہ کے آس پاس پڑھائی کیلئے بلایا جا سکتا ہے مختلف ادارے مختلف نقطہ نظر پر تجاویز پرسنجیدگی کیساتھ غور کر رہے ہیں۔یونیورسٹیوں کی وزیر مشیل ڈونیلن کا کہنا ہے کہ مشکل اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے مجھے خوشی ہے نظام تعلیم کی بحالی کیلئے یونیورسٹیاں موثر فیصلے کر رہی ہیں اور اپنے منصوبوں کو عمل جامہ پہنانے کیلئے تیاریوں میں مصروف ہیں۔