فرانس،نسل پرستی کیخلاف مظاہروں کے دوران کئی افراد زخمی اور گرفتار

June 14, 2020

فرانس بھر کے شہروں اور درالحکومت پیرس میں نسل پرستی اور پولیس کی بربریت کے خلاف تازہ مظاہرے جاری ہیں جس میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان چھڑپوں میں بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

فرانس کے درالحکومت پیرس میں مظاہرین ہفتہ کی دوپہر میں پولیس کی بربریت اور نسل پرستی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے جمع ہوئے کیونکہ فرانس کی اقلیت تیزی سے انصاف اور نسلی امتیاز کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

تاہم حالات اس وقت کشیدہ ہوگئے جب سفید دائیں بارو کارکنوں کا ایک چھوٹا گروہ احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک عمارت پر چڑھ گیا اور "سفید فام نسل پرستی" کی مذمت کرتے ہوئے ایک بہت بڑا بینر لہرایا۔

پولیس نے جوابی مظاہرین کو گرفتار نہیں کیا لیکن عمارت میں موجود رہائشیوں نے بینر کا کچھ حصہ پھاڑ دیا جس نے فتح میں اپنی مٹھی اٹھائی جبکہ افسران نے مرکزی ریلی میں شامل لوگوں کو دائیں بازو کے کارکنوں کے قریب جانے سے روکا۔

فرانس کے ارد گرد کچھ پچھلے مظاہروں کے دوران جھڑپوں کے بعد ممکنہ تشدد کی پاداش میں پولیس نے مارچ کے مطلوبہ راستے کو گھیرے میں لے لیا، وہ بھی ریاستہائے متحدہ میں بلیک لیوز مٹر موومنٹ اور جارج فلائیڈ کی موت سے متاثر ہوئے اور اسی مقصد کے احتجاج میں رواں ہفتے کے آخر میں فرانس اور دیگر ممالک میں بھی شامل تھے۔

یاد رہے کہ رات گئے تک پیرس کی شاہراہیں میدان جنگ بنی رہیں۔