ہاروی وائنسٹن پر ہراسانی مقدمات کا تصفیہ ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر میں طے

July 02, 2020

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور خواتین کے جنسی استحصال کے جرم میں قید ہولی وڈ کے معروف پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے خلاف متعدد خواتین کی جانب سے دائر دو مقدمات میں ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا تصفیہ طے پاگیا۔ہاروی وائنسٹن کے خلاف الزامات عائد کرنے والی 6 خواتین کی نمائندگی کرنے والے وکلا نے اس مجوزہ معاہدے کو ’مکمل بکاؤ‘ قرار دیا جس کے لیے 68 سالہ سابقہ فلم پروڈیوسر کو ذمہ داری قبول کرنے یا اپنی جیب سے ادائیگی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔یہ تصفیہ، جسے اب بھی کسی وفاقی جج اور بینک رپٹسی عدالت کی جانب سے منظور کیا جانا ضروری ہے، نیو یارک کے اٹارنی جنرل کے دفتر کی جانب سے 2018 میں ان کے، ان کی پروڈکشن کمپنی اور ان کے بھائی کے خلاف دائر مقدمات حل کرے گا۔نیو یارک کے اٹارنی جنرل لیٹیشیا جیمس نے کہا کہ اس سے 9 خواتین کی جانب سے 2017 میں لگائے گئے الگ کلاس-ایکشن مقدمے کا بھی خاتمہ ہوگا جس نے ملزم پر جنسی ہراساں کرنے یا حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’تمام تر ہراسانی، دھمکیوں اور امتیازی سلوک کے بعد بالآخر ان متاثرین کو انصاف کی ایک شکل مل رہی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ خواتین کو عدم انکشاف کے معاہدوں سے رہا کریگا جس کی وجہ سے وہ ہولی وڈ کے سب سے طاقتور شخصیت ہاروی وائنسٹن کے بارے میں عوامی سطح پر بولنے سے قاصر تھیں۔2017 میں ان مقدمات کو سامنے لانے والی خواتین کی نمائندگی کرنے والی وکیل وٹنی سیل نے اپنے مؤکلوں کو ہیرو قرار دیا جنہوں نے اپنے الزامات کے ساتھ عوام میں جاکر ’ایک تحریک کا آغاز‘ کیا تھا۔تاہم اٹارنی ڈگلس وگڈور اور کیون منٹزر نے کہا کہ یہ تصفیہ ان کے مؤکلوں اور دیگر خواتین کے ساتھ ’بڑی ناانصافی‘ ہے جس سے ہاروی وائنسٹن اور دیگر کے خلاف عدالت میں دعوے کرنے کا کوئی حق نہیں ہوگا۔انہوں نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ ’ہم پوری طرح حیران ہیں کہ اٹارنی جنرل اس غیر منصفانہ اور ناہمواری تجویز کو فتح قرار دے رہے ہیں، ہم اپنے مؤکلوں کی جانب سے عدالت میں بھرپور طریقے سے اعتراض کریں گے‘۔واضح رہے کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی جرائم کے تحت عائد کی گئی فرم کے تحت انہیں سزائیں سنائے کا آغاز رواں برس ستمبر میں ہوگا۔