کورونا کیسز پاکستان سے آنے کی گمراہ خبر پر برطانوی، ایم پیز کا اظہار مذمت

July 02, 2020

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پروفیشنلز، ایم پیز نے اس گمراہ کن سٹوری کی مذمت کی ہے کہ نصف کورونا کیسز پاکستان سے آئے ہیں۔ رائٹ ونگ پیپرز میں شائع ہونے والی اس سٹوری کی برطانوی ارکان پارلیمنٹ اور کمیونٹی تنظیموں نے سخت مذمت کی۔ ٹیلی گراف جس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ میں بیرون ملک سے آنے والے کوویڈ۔19کیسز میں سے نصف کا ذمہ دار پاکستان ہے، وہ صرف 30کیسز تھے۔ اسی خبر کو بعدازاں دی سن اور ڈیلی میل نے شائع کیا۔ لیبر ارکان پارلیمنٹ افضل خان اور ناز شاہ نے اخبار کو لکھے گئے ایک خط میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سنسنی خیر سٹوری کو ہٹایا جائے۔ ٹیلی گراف کے ایڈیٹر کرس ایوانز کے نام مانچسٹر گورٹن سے ایم پی افضل خان نے اپنے خط میں کہا کہ میں نے آپ کو یہ خط جمعہ 26 جون کو ’’ایکسکلوزو: ہاف آف یو کیز کوویڈ۔19 انفیکشنز آر فرام پاکستان‘‘ کی سرخی کے تحت شائع ہونے والے ایک آرٹیکل کے بارے میں لکھا ہے۔ ایم پی افضل خان نے لکھا کہ ’’ آپ کی ہیڈ لائن کے انتخاب نے اعدادوشمار کو مسخ کیا ہے، جس کی وجہ سے خبر گمراہ کن ہے‘‘۔ اگر کسی قاری نے ہیڈلائن کے علاوہ کوئی تفصیل نہ پڑھی ہو تو وہ یہ تاثر قائم کرے گا کہ وبا کے دوران برطانیہ میں نصف کوویڈ۔19 کیسز پاکستان سے آئے تھے۔ مجموعی طور پر برطانیہ کے تصدیق شدہ کیسز 310000 سے زائد ہیں۔