NHS کے قیام کی 72 ویں سالگرہ پر ٹریفورڈ جنرل ہسپتال میں تقریب

July 08, 2020

مانچسٹر (غلام مصطفیٰ مغل)برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس کا قیام 5جولائی 1948میں ٹریفورڈ جنرل ہسپتال میں رکھا گیا۔ادارے کی 72ویں سالگرہ کے موقع پر ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز اینڈ سرجنز برطانیہ نے ٹریفورڈ جنرل ہسپتال میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا جس میں ایسوسی ایشن کے دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے اراکین کے ساتھ ٹریفورڈ اور ارمسٹن کے حلقہ انتخاب سے برطانوی پارلیمنٹ کی منتخب رکن کیٹ گرین نے بھی خصوصی شرکت کی۔ کورونا وائرس کی وبا سے پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹرز ،نرسز اور نیشنل ہیلتھ سروس کے دیگر شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دیتے ہوئے جان کی بازی ہارنے والے افراد کو خراجِ تحسین وعقیدت پیش کرتے ہوئے ایک منٹ کی خاموشی اور ایک منٹ تالیاں بجا کر اظہار یکجہتی کیا گیا۔ اس موقع پر رکن برطانوی پارلیمنٹ کیٹ گرین کا کہنا تھا کہ 72 سال پہلے نیشنل ہیلتھ سروس کی داغ بیل ٹریفورڈ جنرل ہسپتال میں ڈالی گئی، اب برطانیہ میں رہائش پذیر ہر شخص مفت علاج معالجہ کی سہولت سے مستفید ہوتا ہے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ کورونا وائرس کی وبا سے جان کی بازی ہارنے والے ڈاکٹرز اور نرسزکے بارے میں کہنا تھا کہ انہوں نے ہماری زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے جان کی قربانی دی ہمیں ان پر فخر کرنا چاہیے اور میں اسی لیے انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یہاں آئی ہوں۔ ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز اینڈ سرجنز برطانیہ کے صدر شکیل پوری نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ سروس کی 72ویں یوم پیدائش اور جائے پیدائش پر آکر جذبات قابو میں نہیں کیونکہ کورونا وائرس کی وبا میں پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دیتے ہوئے ہماری ساتھی ڈاکٹرز دوسروں کی زندگی بچاتے ہوئے اپنی جان ہار بیٹھے۔ ڈاکٹر عبد الحفیظ کا کہنا تھا کہ ہیلتھ سروس میں پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دینے والوں کا جذبہ قابل دید ہے، ان کا کہنا تھا کہ پچھلے بارہ ہفتے کورونا وائرس کی وجہ سے نیشنل ہیلتھ سروس کے لیے مشکل ترین تھے ۔ ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ دل غمگین ہے ، ہمارے کئی ساتھی زندگی کی بازی کورونا وائرس کی وجہ سے ہار گئے،ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی جانیں دے کر بہت بڑا نذرانہ پیش کیا ہے جسے یاد رکھا جائے گا۔ ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز اینڈ سرجنز برطانیہ کی چیئر پرسن ڈاکٹر شاہینہ انجم کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ہیروز کو یاد کرنے کے لیے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں اور ان کی یاد کو ہر سال مناتے رہیں گے۔ ڈاکٹر عادل ہارون کا کہنا تھا کہ ان کے تین ساتھی ڈاکٹر انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں جب کہ ایک دوست پاکستان کے شہر ڈیرہ غازی خان میں کورونا کی وجہ سے زندگی کی بازی ہارگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ہیلتھ سروس میں مشکل ترین حالات میں اپنی پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دیتے ہوئے ہم نے لوگوں کی زندگیوں کو بچایا ہے۔ تقریب میں ڈاکٹر محمد یونس پرواز و دیگر نے بھی شرکت کی۔