ایڈیٹر انچیف جنگ جیو میر شکیل الرحمٰن کو رہا کیا جائے، مختلف رہنما

July 08, 2020

بریڈفورڈ ( نمائندہ جنگ )میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے، ریاست کے استحکام کے لیے اس ستون کا مستحکم ہونا ضروری ہے۔ میڈیا کے ساتھ محاذآرائی کسی بھی صورت مناسب نہیں، حکومت آزادی اظہار کا گلا گھونٹ کر اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے۔جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کا مقصد سچ کی آواز کو دبانا ہے، سیاسی سماجی اور مذہبی رہنماوں نے میر شکیل الرحمٰنکو بغیر کسی جرم کے قید میں رکھنے اور میڈیا کے دوسرے چینلز کے خلاف کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ میڈیا کی حق اور سچ کی آواز میر شکیل الرحمن کو فوری رہا کیا جائے ۔ پیپلز پارٹی برطانیہ کے سیکرٹری اطلاعات زاہد مغل ، الحاج طالب نوشاہی ،خلیفہ فیصل ایاز ،فرح اقبال بھٹی ،چوہدری محمد فاضل ،چوہدری محمد مالک ،ڈاکٹر پرویز ، آصف نسیم راٹھور ،شاہ محمد کھوکھر ، سابق لارڈمئیر غضنفر خالق ،خواجہ محمد شفیق ، پرویز فتح ، سردار عبدالرحمن خان ، راجہ نجابت حسین ، ہیری بوٹا ،جاوید قادر ، پروفیسر مصدق ،چوہدری عمر اور دیگر رہنماوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ بغیر کسی جرم کے میر شکیل الرحمن کو گرفتار کر کے عدالتی کاروائیوں میں تاخیری حربے استعمال کر کے بے گناہ شخص کو قید میں رکھنا ایک انتقامی کاروائی ہے، حکومت اپنی کمزوریوں پر ہونے والی تنقید کو برداشت کرتے ہوئے اپنی اصلاح کرے اور خود احتسابی کو یقینی بنائے ۔