سندھ حکومت نے JIT میں ردوبدل کیا تو یہ مجرمانہ عمل ہے، تجزیہ کار

July 08, 2020

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’ رپورٹ کارڈ ‘‘میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال علی زیدی کا عذیربلوچ جے آئی ٹی رپورٹ میں ردوبدل کا الزام، کیا اس الزام میں حقیقت ہوسکتی ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہاکہ جس ملک کے جغرافیہ میں ردوبدل ہوسکتا ہے وہاں جے آئی ٹی رپورٹ میں ردوبدل کی کیا اہمیت رہ جاتی ہے، کراچی میں ایک مجرم کو ختم کرنے کیلئے دوسرے مجرموں کے گروہ بنائے گئے یہ سب حقیقت ہے۔

منیب فاروق نے کہاکہ سندھ حکومت نے اگر عذیربلوچ کی جے آئی ٹی میں ردوبدل کیا تویہ مجرمانہ عمل ہے، سندھ حکومت کورپورٹ جاری کیے چوبیس گھنٹے ہوگئے مگر کسی وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اسے تحریف شدہ قرار نہیں دیا ہے،موجودہ صورتحال میں ایسا ممکن نہیں کہ سندھ حکومت رپورٹ میں تحریف کرکے اسے جاری کردے۔

البتہ یہ ہوسکتا ہے کہ علی زیدی کے پاس رپورٹ کا ابتدائی ورژن ہو جسے بعد میں فائنل کیا گیا ہو۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عذیربلوچ نے اعترافی بیان میں تسلیم کیا تھا کہ فریال تالپور اورآصف زرداری کے کہنے پراس کیخلاف مقدمات اور ہیڈمنی ختم ہوئی، لیاری سے ارکان اسمبلی کو اس کے کہنے پرٹکٹ دیئے گئے۔

فریال تالپور نے اسے بلا کر کہا کہ لیاری کے معاملات یوسف تالپور اور قادر پٹیل کو جبکہ مالی معاملات نثار مورائی اور شرجیل میمن کے حوالے کرکے باہر جانے کیلئے کہا ، عذیر بلوچ 198قتل مان چکا ہے اسے 2012ء میں پیس امن ایوارڈ دیا گیا، اس کے عشایئے میں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور فریال تالپور سمیت تمام معززین پیپلز پارٹی تشریف لائے۔