سمگلنگ میں پکڑی گئی گاڑی لینے والے کی درخواست خارج

July 08, 2020

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن کے جج سہیل ناصر نے منشیات کی سمگلنگ کے دوران پکڑی گئی گاڑی لینے والے شخص کی درخواست خارج کرتے ہوئے کار بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دارالحکومت کے ایک ادارے کا آئی ٹی سسٹم کچھ جبکہ مینوئل سسٹم کچھ اور کہانی سنا رہا ہے، ان حالات میں اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے آئی ٹی سسٹم پر کون اعتبار کرے گا، لگتا ہے کہ اس ادارے کو بھی مافیا نے جکڑ رکھا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اے این ایف نے تیرہ اگست 2017کو ایک گاڑی آر ایچ 039میں سوار قاسم اختر کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے چار کلو چرس برآمد کی تھی ملزم کو سزا ہوگئی، دوران سماعت ظاہر شاہ نے سپرداری کی درخواست دیتے ہوئے بتایا کہ میں نے کار کے مالک محمد سلیم ملک سے یہ گاڑی خرید لی ہے، چند ماہ بعد درخواست واپس لیکر ایک ہفتے بعد دوسری درخواست دی کہ گاڑی میرے نام منتقل ہوچکی ہے اور ساتھ منتقلی کے کاغذات بھی پیش کر دیئے، اس درخواست کے خارج ہونے پر اس نے تیسری بار درخواست دی تو عدالتی حکم پر گزشتہ روز ای ٹی او نےاسسٹنٹ کے ہمراہ عدالت کو بتایا کہ یہ گاڑی ہمارے ریکارڈ کے مطابق آج تک محمد سلیم ملک کے نام پر ہے۔ عدالت نے ظاہر شاہ کی درخواست خارج کرتے ہوئے گاڑی بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ای ٹی او آفس کا ڈیٹا سینٹر گاڑی کا مالک ظاہر شاہ کو بتا رہا ہے لگتا ہے کہ درخواست گزار بھی اس مافیا کا شکار ہوا ہے جو ایکسائز دفتر کے اطراف میں پائے جاتے ہیں۔