وفاقی کابینہ: اہم فیصلے

July 09, 2020

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منگل کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جو فیصلے کیے گئے اور جن اقدامات کی منظوری دی گئی اُن میں سے براہِ راست عوامی نوعیت کے لحاظ سے احساس پروگرام کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کی وزیراعظم کی طرف سے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو دی جانے والی ہدایت بلاشبہ کووڈ 19سے پیدا شدہ عوامی معاشی مشکلات کے تناظر میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے 14فیصد اور روزانہ اجرتوں کی بنیاد پر محنت مزدوری کرنے والے 38فیصد عوام کو گزشتہ تین ماہ کے دوران ملنے والی مالی امداد کا تسلسل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بالخصوص تنخواہ دار طبقے کی محدود آمدنی کے پیشِ نظر بجلی کے بلوں میں جو نرمی لائی گئی تھی اسے اگلے تین ماہ مزید جاری رکھنا چاہئے تاکہ حالیہ دنوں میں آنے والی مہنگائی کی نئی لہر سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔ ادویات کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ کے دوران ہونے والا ایک اور اضافہ بھی عوام الناس کے لئے ایک نئی مشکل کا باعث بنا ہے جس کے تحت لوگوں کے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو گیا ہے کہ وہ محدود آمدنی میں بیک وقت اشیائے ضروریہ اور جان بچانے والی ادویات میں سے کس کا انتخاب کریں۔ ذیابطیس، بلڈ پریشر سمیت بہت سے دائمی امراض سے دو چار مریض جن کی زندگی کا دارومدار محض دوائوں پر رہ گیا ہے، کی تعداد لاکھوں میں ہے اور ان میں سے بیشتر وہ لوگ ہیں جن کا ذریعہ آمدنی ای او بی آئی یا معمولی پنشن سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ انسولین اور بچوں کے لئے عام ویکسینز کی قیمتیں اوسطاً 1650روپے سے لیکر 9ہزار روپے کی سطح تک پہنچ چکی ہیں جو غریب لوگوں کی استطاعت سے باہر ہے جبکہ انتہائی کم قیمت عام ادویات بھی بارہ روپے سے بڑھ کر 32روپے اور 17روپے سے بڑھ کر 40روپے جیسی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ دوسری طرف مارکیٹ میں دوائوں کی مصنوعی قلت کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں ڈرگ پراسیسنگ پالیسی 2018کو ڈرگ ایکٹ 1976کے مطابق بنانے اور منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترمیم لانے کی بھی منظوری دی گئی جو ایک اصولی بات ہے۔ تیرہ روز قبل 26جون کو پیٹرول کی قیمت میں قبل از وقت اور غیرمعمولی 25روپے فی لیٹر اضافے کے بعد عوام الناس کی معاشی حالت دیکھتے ہوئے حکومت نے اس میں دس روپے فی لٹر کمی کا عندیہ دیا تھا جس کی منظوری وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے کی بازگشت تھی لیکن 25روپے فی لیٹر اضافے کی توثیق مہنگائی کی ایک نئی لہر اپنے ساتھ لیکر آئے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفننگ میں عیدالاضحٰی کے موقع پر کورونا کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے عوام سے اپیل کی کہ وہ عید کے موقع پر گھروں ہی میں رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں ہر ضلعی انتظامیہ کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی ہدایت کردی گئی ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کا تین سال تک چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھالنے کی بھی منظوری دی گئی جس کی رو سے اب وہ 12جولائی کو پاکستان ایئر فورس سے ریٹائر ہونے کے بعد بدستور قومی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو رہیں گے۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ مشتبہ لائسنسوں والے جن 28پائلٹوں کو ملازمت سے نکالا گیا ہے یہ لوگ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے دور میں بھرتی کئے گئے تھے۔ اجلاس کے حوالے سے یہ باعث اطمینان بات بھی سامنے آئی کہ وہ طبی سامان جو پاکستان درآمد کر رہا تھا اب برآمد کرنے لگا ہے۔ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تعداد دو سے بڑھ کر 129ہو گئی ہے حکومت کو کورونا سے پیدا شدہ صورتحال کے اثرات اور مہنگائی کی حالیہ لہر پر قابو پانے کیلئے بھی ضروری اقدامات کرنا چاہئیں۔