مئی کے دوران بریڈ فورڈ میں شرح اموات میں ریکارڈ اضافہ

July 09, 2020

بریڈفورڈ(نمائندہ جنگ )سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بریڈ فورڈ میں مئی میں اموات کی شرح معمول کی سطح سے کہیں زیادہ رہی، لیکن اب چونکہ ملک بھر میں اموات کی شرح میں کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے اس پر سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ دو میٹر کی سماجی دوری کے قواعد کی پابندی میں کمی ایک بار پھر تباہی کی طرف لے جا سکتی ہے، مقامی میڈیا کے مطابق دفتر برائے قومی شماریات کے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ مئی کے دوران بریڈ فورڈ میں 532 اموات ریکارڈ کی گئیں یہ مئی 2019 میں ریکارڈ کی گئی تعداد سے 186 زیادہ تھی جو 54فیصد کا اضافہ ہے جو کہ ویسٹ یارکشائر کے پانچ مقامی مقامات میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔اپریل کے مہینے میں بھی اموات کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 95٪ زیادہ تھی، وزیر برائے صحت اور ماہرین صحت نے کورونا وائرس کے بحران کے سبب اموات کے بارے میں عوامی ردعمل پرکہنا تھا کہ اموات کی زیادتی کے اعدادوشمار مجموعی اثرات اور گزشتہ برس کے اعدادوشمار کے تناطر میں درست ہیں ۔اعداد و شمار کا بین الاقوامی طور پر بھی موازنہ کیا جائے تو بھی درست ثابت ہوتے ہیں، کورونا وائرس سے متعلق اموات شمار کرنے کے طریقوں کے مابین اختلافات کے باوجود بھی اعداد وشمار متاثر نہیں ہوتے ہیں۔انگلینڈ اور ویلز میں اگر اموات کا موازنہ کیا جائے تو گذشتہ سال کے مقابلے میں مئی میں اموات کی تعداد 8000 زیادہ ہیں جو 2019 میں اموات 44290تھی جبکہ رواں سال 52315ہوگئی ہیں جو 18٪ کا اضافہ ہے۔جنوری کے آغاز اور مئی کے آخر تک دونوں کے اعدادوشمار اگر دیکھے جائیں تو سال2019 میں 290157 اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ اسی دورانیے میں رواں سال 58581 کا اضافہ ہوا ہے۔او این ایس نے جون کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ انگلینڈ اور ویلز میں 19 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اموات کی تعداد پہلی بار لاک ڈاؤن نافذ کرنے سے پہلے معمول کی سطح سے نیچے آگئی ہے۔ان اعدادوشمار کی نشاندہی کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے چار جولائی کو پب ، ریستوراں اور ہیئر ڈریسروں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی اور دو میٹر کے سماجی فاصلے کو کم کرتے ہوئے ایک میٹر کر دیا ہے، سائنسدانوں نے سماجی فاصلے کو کم کرنے اور ایسے کاروبار جہاں سماجی فاصلے برقرار رکھنا ممکن نہ ہو کی اجازت کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے اسے تباہی کے دہانے پر کھڑے ہونے کے مترادف قرار دیا کیونکہ اس سے ایک بار پھر وبا پھیلنے کا خدشہ ہے ۔