بچے پڑھائی سے بیزار کیوں؟

July 10, 2020

عنایہ عزیز

پڑھائی میں دل چسپی پیدا کرنے کے لیے والدین کو چاہیے کہ ایسی سر گرمیوں کا انعقاد کریں ،جو انہیں تعلیم کی طر ف راغب کریں ۔والدین ان کو اس بات کا احساس دلائیں کہ اسکول کی زندگی خود اپنے اندر بے شمار جذبات لیے ہوتی ہے اگر آپ ایسا کریں گے تو بچے اس بات کو ضرور سمجھیں گے اور اسکول ان کے لیے بیزار یت کا باعث نہیں بنے گا۔ ذیل میںہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتا رہے ہیں ،جن کے زریعے آپ اپنے بچوں کو پڑھائی سے جوڑے رکھ سکتے ہیں۔

بچوں کو تصویر کھینچنا بہت پسند ہوتا ہےاور اگر انہیں یہ کام اپنی مدد آپ کے اصول کے مطابق کرنے دیا جائے تو انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے اسی لیے آپ ان پر بغیر کوئی پابندی لگائے ہوئے البم اور اسکریپ بک بنانے کی اجازت دیں۔ اس سے ان کو بہت مزا آئے گا۔ اگر بچے اپنے آپ کو لوگوں میں نمایاں کروانا چاہتے ہیں تو انہیں ایسا کرنے سے نہ روکیں بلکہ اس طرح سے انہیں اپنی صلاحیتوں کو بہتر طور پر جاننے اور استعمال میں لانے کا موقع ملے گا۔ اگر آپ کا بچہ کچھ مختلف کرنا چاہتا ہے ۔

مثلاً گھر سے دور ٹرپ پر جانا نئے دوست بنانا یام پھر کسی چیز کی تحقیق و تفتیش کرنا تو اس کے ذہن میں کئی طرح کے سوالات کا سیلاب ہوگا ۔اب یہ آپ کا فرض ہے کہ بچہ آپ سےسوال پوچھے یا نہ پوچھے آپ خود ہی اس کی دل چسپی کو دیکھتے ہوئے اس کو اس چیز کےبارے میں معلومات فراہم کریں لیکن ا س بات کا دھیان رکھیں کہ یہ باتیں اس کی سمجھ سے بالا تر نہ ہوں۔

اگر آپ شہر سے باہر گھومنے جارہے ہیں تو بچوں کو اس جگہ سے متعلق کوئز چارٹ کی مدد سے معلومات فراہم کرسکتی ہیں ۔اس کے علاوہ انہیں ای میل یاای کارڈ سے بھی جوڑے رکھیں ۔کوئی نیا پارک ،کلب یا لائبریری دیکھ کر بچوں کو وہاں ضرور لے کر جائیں ۔اگر آپ کا بچہ کسی نئے کھیل میں شمولیت چاہتا ہے، یا پھر کسی اور کرافٹ میں دل چسپی دکھا رہا ہے تو آپ اس کا پوری طرح ساتھ دیں اورقدم قدم پر اس کا حوصلہ بڑھائیں، تاکہ وہ ا پنے اندر موجود صلاحیتوں کو جان سکے ۔اسکول کے دوران بھی ان سرگرمیوں کو جاری رکھیں، تا کہ بچے کا دل پڑھائی سے اچاٹ نہ ہو ۔

والدین بچوں پر پڑھائی کا اس قدر بوجھ ڈال دیتے ہیں کہ وہ پڑھنے سے ہی بھاگنے لگتے ہیں ۔اگر ہم بچوںکو اس بات کی اجازت دیں کہ وہ اگر وقت پر اپنے اسکول کا کام ختم کرلیں تو انہیں کمپیوٹر یا موبائل پر گیم کھیلنے کا موقع دیا جاے گا ۔اس کے علاوہ انہیں گھمانے بھی لےکرجائیں گے ۔ا س طرح کرنے سے بچے تازہ دم ہوں گے۔

اپنے بچے کو اعتماد میں لیں اورا ن کو ا س بات پر آمادہ کریں کہ اگر وہ اسکول کا کام جلدی ختم کرلیں گےتو آپ ان کے لیے ان کا من پسند کھانا بنا ئیں گی یا باہر سے ان کے لیے کچھ آڈر کریں گی ۔لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ والدین کو سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا چاہیے، کیوں کہ ان کے ہر قدم پر ان کے بچے کا مستقبل انحصار کرتا ہے۔