اسٹاک ایکسچینج حملہ، استعمال ہوئی گاڑی کس کس کے پاس رہی؟

July 09, 2020

کراچی اسٹاک ایکسچینج حملے میں استعمال ہوئی گاڑی کس کے استعمال میں رہی، اس ضمن میں تفصیلات جمع کر لی گئیں۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق گاڑی سب سے پہلے کراچی کے ہل پارک کے قریب واقع نجی کمپنی کے سی ای او نے خریدی۔

نجی کمپنی کے سی ای او نے یہ گاڑی ماڑی پور کے رہائشی کو فروخت کر دی تھی، جس نے بعد میں یہ گاڑی سبزی منڈی پر ایک شوروم کو فروخت کی۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ حملےمیں ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد نے یہ گاڑی سبزی منڈی کے شوروم سے 13 لاکھ روپے میں خریدی تھی۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق یہ گاڑی مختلف اوقات میں 3 مالکان کے پاس رہی۔

تفتیشی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ دہشت گرد یہ گاڑی خریدنے کے بعد کس مقام کی طرف گئے، اس سلسلے میں چھاپے تیز کر دیئے گئے ہیں۔

مختلف چھاپوں کے دوران اب تک 10 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر 29 جون 2020ء کو ہونے والے دہشت گرد حملے میں استعمال ہونے والی کار اتفاقاً 10 ماہ پہلے جیو کے ڈرامے ’دیوانگی‘ کے ایک منظر میں ہل پارک میں کھڑی نظر آئی تھی۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

اسٹاک ایکسچینج حملہ، استعمال ہوئی گاڑی جیو کے ڈرامے میں نظر آئی

اسٹاک ایکسچینج حملہ، دہشت گردوں کے قبضے سے کیمرہ برآمد

ڈرامے کی یکم جولائی 2020ء کو نشر ہونے والی قسط نمبر 33 میں ڈرامے کے 2 کردار گفتگو کرتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں تو پارکنگ ایریا میں کھڑی ایک کار پر یہی نمبر نظر آتا ہے۔

جیو انتظامیہ نے تفتیش میں مدد کے جذبے کے تحت ڈرامے کی متعلقہ قسط کی مکمل ریکارڈنگ تفتیشی حکام کے حوالے کر دی ہے اور ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتایا ہے کہ ڈرامے کی یہ قسط 30 اگست 2019ء کو ہل پارک میں شوٹ کی گئی تھی۔

29 جون کو کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔

اس حملے میں ملوث چاروں دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک کر دیئے گئے تھے جبکہ فرائض کی ادائیگی کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار اور 3 سیکیورٹی گارڈ شہید ہوئے تھے۔