شاہی محل کے سینکڑوں ملازمین کی نوکریوں کو خطرہ

July 12, 2020

راچڈیل (نمائندہ جنگ)ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی برطانیہ واپسی پر شاہی محل کے سیکڑوں ملازمین نوکریوں سے محروم ہو سکتے ہیں، بکنگھم پیلس میں کورونا وائرس بحران کے بعد مبینہ طورپر 250 کے قریب کارکنان و ملازمین کو رضا کارانہ طورپر نوکریوں سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی جائے گی۔ مارچ سے کورونا لاک ڈائون کے بعد 94سالہ ملکہ اور 99سالہ شہزادہ فلپ کی قرنطینہ میں دیکھ بھال کی جا رہی ہے، شاہی مددگاروں کا موقف ہے کہ جب حالات موافق ہوئے تو حکومتی مشورے کے بعد وہ فرائض دوبارہ شروع کر دیں گے، لاک ڈائون کے دوران ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کی دیکھ بھال کیلئے 12افراد پر مشتمل عملہ دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو ہفتے میں تین دن کی بنیاد پر اپنے اہل خانہ سے دور رہ کر ملکہ اور شہزادے کی خدمت کرتے ہیں، شاہی عملہ جن میں باورچیوں ‘ صفائی کا عملہ ودیگر شامل ہے، سمیت تمام عملے کا کورونا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور خدمات سر انجام دینے سے قبل ان کے جسم کا درجہ حرارت بھی چیک کیا جاتا ہے۔ ونڈسر کیسل سے ملکہ برطانیہ نے لاک ڈائون کے دوران ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب بھی کیا اور عوام کو یقین دلایا کہ وائرس پر قابو پا لیا جائے گا اور سیلف آئسولیشن اختیار کرنے والوں کیلئے کہا کہ ہم پھر ملیں گے۔ عالمی وبائی بیماری کورونا کے نتیجے میں رواں سال سیاحت کی آمدنی کم ہوئی جس سے بکنگھم پیلس بھی متاثر ہو سکتا ہے اگرچہ شاہی مقامات کو گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران کھولا جائے گا لیکن سیاحوں کی تعداد ماضی کی نسبت کم ہوگی ۔ ماسٹر وائس ایڈمرل ٹونی جان اسٹون برٹ کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ 2021تک تمام سرگرمیاں پوری طرح فعال نہیں ہو پائیں گی ہمیں مشکل فیصلوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔ دوسری طرف رائل کلیکشن ٹرسٹ نے اپنی سالانہ فیس رائل ہاؤس کو موخر کردیا ہے، پیشگوئی کی جارہی ہے کہ ٹرسٹ کو عالمی وبا کی وجہ سے سال 2020.21میں 30ملین پونڈ کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔