بجلی نرخ اضافہ فوری واپس، زائد بلنگ کا خاتمہ کیا جائے، صارفین کے الیکٹرک

July 12, 2020

کراچی (رپورٹ: اعجاز احمد)کے الیکٹرک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے تو وفاقی حکومت میدان میں آگئی اور اضافی گیس اور فرنس آئل کی فراہمی کا عندیہ دے دیا، مگر کراچی کے عوام کی مالی مشکلات کا ازالہ کرنے میں وفاقی حکومت اور نیپرا کو کوئی دلچسپی ہے نہ کے الیکٹرک انہیں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔عوام نے صدر مملکت ڈاکٹر عاف الرحمٰن علوی، وزیر اعظم عمران خان اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اس ہوشربا مہنگائی کے دور میں کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ فوری واپس لیا جائے اور کے الیکٹرک کی طرف سے زائد بلنگ کا خاتمہ کیا جائے، بصورت دیگر وہ اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے پر مجبور ہوں گے۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں نیشنل انرجی اینڈ پاور ریگولیٹر ی اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کو بجلی کے نرخوں میں 2روپے 9پیسے فی یونٹ سے 2روپے 89پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دی اور قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اس کی منظوری بھی دے دی تھی۔تاہم طویل اور بدترین لوڈ شیڈنگ سے متاثرہ کراچی کے باسیوں کی طرف سے مسلسل یہ شکایات سامنے آرہی ہیں کہ کے الیکٹرک کی جانب سے تسلسل کے ساتھ بڑے منظم اور تینیکی طریقے سے زائد بلنگ کی جارہی ہے خصوصاً کورونا وائرس کی وباء کے باعث ہوئے لاک ڈائون کے دوران زائد بلنگ کی شکایات نسبتاً زیادہ سامنے آئیں، جن کا تدارک کسی بھی سطح پر نہیں کیا گیا۔ ایک شہری اشعر زیدی نے الزام عائد کیا کہ کے الیکٹرک کے ڈیجیٹل میٹر پرانے میٹرز کی نسبت زیادہ تیز چلتے ہیں۔ حسان خان کا کہنا ہے کہ بڑے منظم اور تینیکی انداز میں زائد بلنگ کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرض کریں کہ جب میٹر ریڈنگ کی جاتی ہے تو ایک صارف کے میٹر میں اگر 95 یونٹس بنتے ہیں تو کے الیکٹرک کا میٹر ریڈر اسے 8سے 10یونٹس بڑھا کر 100سے زیادہ یونٹس نوٹ کرتا ہے، جس سے نرخ نامے پر فوری اثر پڑتا ہے اور اس کا غیر قانونی فائدہ کے الیکٹرک اور نقصان صارف کو پہنچتا ہے۔