سول ملازمین کو بھی رسک الاؤنس دیا جائے، چیئرمین فیڈرل سروس ٹریبونل

July 13, 2020

کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل سروس ٹریبونل اسلام آباد کے چیئرمین جسٹس (ر) قاضی خالد علی اور ممبر منظو رعلی خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پاکستان ایئرفورس کے ہیڈ کوارٹر واقع پشاور میں تعینات سول ملازمین محمد صالح اور دیگر ملازمین کی سروس اپیلیں منظور کرلیں اور حکومت کو حکم دیا ہے کہ دیگر ملازمین کی طرح ان ملازمین کو بھی رسک الائونس ایک ماہ کی تنخواہ کے مطابق ادا کیا جائے۔ اپیل کنندگان نے اپنی اپیلوں میں ٹریبونل کو بتایا کہ وفاقی وزارت خزانہ نے مغربی محاذ پر تعینات افواج کے جوانوں اور افسران کو یکم جولائی 2009سے ایک ماہ کی تنخواہ کے برابر رسک الاؤنس کی ادائیگی کی منظوری دی تھی چیف آف ایئر اسٹاف پاکستان ایئر فورس نے بھی 27اکتوبر 2009کے حکم نامہ کے تحت ایئر فوس کے سول ملازمین کو بھی رسک الائونس کی منظوری دی تھی لیکن کچھ محکموں کے ملازمین کو ادائیگی کی گئی اور کچھ ملازمین اسی سہولت سے محروم رہے جنہوں نے پشاور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ تک درخواستیں دائر کیں ایئر فورس کے سول ملازم محمد رضا نے 2010 میں فیڈرل سروس ٹریبونل میں اپیل دائر کی جو کہ ابتدائی سماعت کے بعد خارج کر دی گئی جس کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اور منظور کر لی گئی۔ سپریم کورٹ نے8اکتوبر 2011 میں اپیل منظور کی اس کے فیصلے کی نظربانی کی درخواست بھی سپریم کورٹ نے مسترک کر دی تھی چنانچہ متاثرہ ملازمین فیڈرل سروس ٹریبونل میں اپیلیں دائر کی تھیں جس کی سماعت


کے بعد فیڈرل سروس ٹریبونل کے چیئرمین جسٹس (ر) قاضی خالد علی نے 9صفحات پر مشتمل فیصلے میں اپیل منظور کر نے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 4اور 25 کے تحت پاکستان کے تمام شہری برابر ہیں اور مساوی سلوک کے حقدار ہیں۔ مزید برآں آئین کے آرٹیکل 189 اور190 کے تحت حکومت کے تمام ادارے سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کے پابند ہیں۔ ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں عدالتی نظار کے بھی حوالہ جات دیئے اور 156اپیلیں منظور کر لیں اپیل کنندگان کی جانب سے غلام رسول بھٹی ایڈووکیٹ اور سرکار کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اشتیاق مہربان پیش ہوئے۔